Surah

Information

Surah # 34 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 58 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
يَعۡلَمُ مَا يَلِجُ فِى الۡاَرۡضِ وَمَا يَخۡرُجُ مِنۡهَا وَمَا يَنۡزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَمَا يَعۡرُجُ فِيۡهَا ؕ وَهُوَ الرَّحِيۡمُ الۡغَفُوۡرُ‏ ﴿2﴾
جو زمین میں جائے اور جو اس سے نکلے جو آسمان سے اترے اور جو چڑھ کر اس میں جائے وہ سب سے باخبر ہے ۔ اور وہ مہربان نہایت بخشش والا ہے ۔
يعلم ما يلج في الارض و ما يخرج منها و ما ينزل من السماء و ما يعرج فيها و هو الرحيم الغفور
He knows what penetrates into the earth and what emerges from it and what descends from the heaven and what ascends therein. And He is the Merciful, the Forgiving.
Jo zamin mein jaye aur jo iss say niklay woh aasman say utray aur jo charh ker uss mein jaye woh sab say ba-khabar hai. Aur woh meharbaan nihayat bakhsish wala hai.
وہ ان چیزوں کو بھی جانتا ہے جو زمین کے اندر جاتی ہیں اور ان کو بھی جو اس سے باہر نکلتی ہیں ، ان کو بھی جو آسمان سے اترتی ہیں اور ان کو بھی جو اس میں چڑھتی ہیں اور وہی ہے جو بڑا مہربان ہے ، بہت بخشنے والا ہے ۔
جانتا ہے جو کچھ زمین میں جاتا ہے ( ف٤ ) اور جو زمین سے نکلتا ہے ( ف۵ ) اور جو آسمان سے اترتا ہے ( ف٦ ) اور جو اس میں چڑھتا ہے ( ف۷ ) اور وہی ہے مہربان بخشنے والا ،
جو کچھ زمین میں جاتا ہے اور جو کچھ اس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اس میں چڑھتا ہے ، ہر چیز کو وہ جانتا ہے ، وہ رحیم اور غفور 4 ہے ۔
وہ اُن ( سب ) چیزوں کو جانتا ہے جو زمین میں داخل ہوتی ہیں اور جو اس میں سے باہر نکلتی ہیں اور جو آسمان سے اترتی ہیں اور جو اس میں چڑھتی ہیں ، اور وہ بہت رحم فرمانے والا بڑا بخشنے والا ہے
سورة سَبـَا حاشیہ نمبر :4 یعنی ایسا نہیں ہے کہ اس کی سلطنت میں اگر کوئی شخص یا گروہ اس کے خلاف بغاوت کرنے کے باوجود پکڑا نہیں جا رہا ہے تو اس کی وجہ یہ ہو کہ یہ دنیا اندھیر نگری اور اللہ تعالیٰ اس کا چوپٹ راجہ ہے ، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ رحیم ہے اور درگزر سے کام لینا اس کی عادت ہے ۔ عاصی اور خاطی کو قصور سرزد ہوتے ہی پکڑ لینا ، اس کا رزق بند کر دینا ، اس کے جسم کو مفلوج کر دینا اس کو آناً فاناً ہلاک کر دینا ، سب کچھ اس کے قبضے میں ہے ، مگر وہ ایسا کرتا نہیں ہے ۔ یہ اس کی شان رحیمی کا تقاضا ہے کہ قادر مطلق ہونے کے باوجود وہ نافرمان بندوں کو ڈھیل دیتا ہے ، سنبھلنے کی مہلت عطا کرتا ہے ، اور جب بھی وہ باز آجائیں ، معاف کر دیتا ہے ۔