Surah

Information

Surah # 34 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 58 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
قُلۡ اِنَّ رَبِّىۡ يَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَيَقۡدِرُ وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَ النَّاسِ لَا يَعۡلَمُوۡنَ‏ ﴿36﴾
کہہ دیجئے! کہ میرا رب جس کے لئے چاہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ بھی کردیتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔
قل ان ربي يبسط الرزق لمن يشاء و يقدر و لكن اكثر الناس لا يعلمون
Say, "Indeed, my Lord extends provision for whom He wills and restricts [it], but most of the people do not know."
Keh dijiye! kay mera rab jiss kay liye chahaye rozi kushada ker deta hai aur tang bhi ker deta hai lekin aksar log nahi jantay.
کہہ دو کہ : میرا پروردگار ! جس کے لیے چاہتا ہے رزق کی فراوانی کردیتا ہے اور ( جس کے لیے چاہتا ہے ) تنگی کردیتا ہے ، لیکن اکثر لوگ اس بات کو سمجھتے نہیں ہیں ۔ ( ١٨ )
تم فرماؤ بیشک میرا رب رزق وسیع کرتا ہے جس کے لیے چاہے اور تنگی فرماتا ہے ( ف۹۵ ) لیکن بہت لوگ نہیں جانتے ،
اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ان سے کہو میرا رب جسے چاہتا ہے کشادہ رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا عطا کرتا ہے مگر اکثر لوگ اس کی حقیقت نہیں جانتے 56 ۔ ع 4
فرما دیجئے: میرا رب جس کے لئے چاہتا ہے رِزق کشادہ فرما دیتا ہے اور ( جس کے لئے چاہتا ہے ) تنگ کر دیتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
سورة سَبـَا حاشیہ نمبر :56 یعنی دنیا میں رزق کی تقسیم کا انتظام جس حکمت و مصلحت پر مبنی ہے اس کو یہ لوگ نہیں سمجھتے اور اس غلط فہمی میں پڑ جاتے ہیں کہ جسے اللہ کشادہ رزق دے رہا ہے وہ اس کا محبوب ہے ، اور جسے تنگی کے ساتھ دے رہا ہے وہ اس کے غضب میں مبتلا ہے ۔ حالانکہ اگر کوئی شخص ذرا آنکھیں کھول کر دیکھے تو اسے نظر آ سکتا ہے کہ بسا اوقات بڑے ناپاک اور گھناؤنے کردار کے لوگ نہایت خوشحال ہوتے ہیں ، اور بہت سے نیک اور شریف انسان ، جن کی کردار کی خوبی کا ہر شخص معترف ہوتا ہے ، تنگدستی میں مبتلا پائے جاتے ہی ۔ اب آخر کون صاحب عقل آدمی یہ کہہ سکتا ہے کہ اللہ کو یہ پاکیزہ اخلاق کے لوگ ناپسند ہیں اور وہ شریر و خبیث لوگ ہی اسے بھلے لگتے ہیں ۔