Surah

Information

Surah # 34 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 58 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَمَاۤ اَمۡوَالُـكُمۡ وَلَاۤ اَوۡلَادُكُمۡ بِالَّتِىۡ تُقَرِّبُكُمۡ عِنۡدَنَا زُلۡفٰٓى اِلَّا مَنۡ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًـا فَاُولٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ جَزَآءُ الضِّعۡفِ بِمَا عَمِلُوۡا وَهُمۡ فِى الۡغُرُفٰتِ اٰمِنُوۡنَ‏ ﴿37﴾
اور تمہارا مال اور اولاد ایسے نہیں کہ تمہیں ہمارے پاس ( مرتبوں ) سے قریب کر دیں ہاں جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں ان کے لئے ان کے اعمال کا دوہرا اجر ہے اور وہ نڈر و بے خوف ہو کر بالا خانوں میں رہیں گے ۔
و ما اموالكم و لا اولادكم بالتي تقربكم عندنا زلفى الا من امن و عمل صالحا فاولىك لهم جزاء الضعف بما عملوا و هم في الغرفت امنون
And it is not your wealth or your children that bring you nearer to Us in position, but it is [by being] one who has believed and done righteousness. For them there will be the double reward for what they did, and they will be in the upper chambers [of Paradise], safe [and secure].
Aur tumharay maal aur aulad aisay nahi kay tumhen humaray pass ( martabon say ) qareeb ker den haan jo eman layen aur nek amal keren unn kay liye unn kay aemaal ka dohra ajar hai aur woh nidar-o-bey-khof ho ker bala khano mein rahen gay.
اور نہ تمہارے مال تمہیں اللہ کا قرب عطا کرتے ہیں اور نہ تمہاری اولاد ۔ ہاں مگر جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے تو ایسے لوگوں کو ان کے عمل کا دوہرا ثواب ملے گا ، اور وہ ( جنت کے ) بالاخانوں میں چین کریں گے ۔
اور تمہارے مال اور تمہاری اولاد اس قابل نہیں کہ تمہیں ہمارے قریب تک پہنچائیں مگر وہ جو ایمان لائے اور نیکی کی ( ف۹٦ ) ان کے لیے دُونا دُوں ( کئی گنا ) صلہ ( ف۹۷ ) ان کے عمل کا بدلہ اور وہ بالاخانوں میں امن و امان سے ہیں ( ف۹۸ ) (
یہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد نہیں ہے جو تمہیں ہم سے قریب کرتی ہو ۔ ہاں مگر جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے 57 ۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے ان کے عمل کی دہری جزا ہے ، اور وہ بلند و بالا عمارتوں میں اطمینان سے رہیں گے 58 ۔
اور نہ تمہارے مال اس قابل ہیں اور نہ تمہاری اولاد کہ تمہیں ہمارے حضور قرب اور نزدیکی دلا سکیں مگر جو ایمان لایا اور اس نے نیک عمل کئے ، پس ایسے ہی لوگوں کے لئے دوگنا اجر ہے ان کے عمل کے بدلے میں اور وہ ( جنت کے ) بالاخانوں میں امن و امان سے ہوں گے
سورة سَبـَا حاشیہ نمبر :57 اس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں اور دونوں ہی صحیح ہیں ۔ ایک یہ کہ اللہ سے قریب کرنے والی چیز مال اور اولاد نہیں ہے بلکہ ایمان و عمل صالح ہے ۔ دوسرے یہ کہ مال اور اولاد صرف اس مومن صالح انسان ہی کے لیے ذریعہ تقرُّب بن سکتے ہیں جو اپنے مال کو اللہ کی راہ میں خرچ کرے اور اپنی اولاد کو اچھی تعلیم و تربیت سے خدا شناس اور نیک کردار بنانے کی کوشش کرے ۔ سورة سَبـَا حاشیہ نمبر :58 اس میں ایک لطیف اشارہ اس امر کی طرف بھی ہے کہ ان کی یہ نعمت لازوال ہو گی اور اس اجر کا سلسلہ کبھی منقطع نہ ہو گا ۔ کیونکہ جس عیش کے کبھی ختم ہو جانے کا خطرہ ہو اس سے انسان پوری طرح مطمئن ہو کر لطف اندوز نہیں ہو سکتا ۔ اس صورت میں یہ دھڑکا لگا رہتا ہے کہ نہ معلوم کب یہ سب کچھ چھن جائے ۔