Surah

Information

Surah # 34 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 58 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَّقَالُـوۡۤا اٰمَنَّا بِهٖ‌ ۚ وَاَنّٰى لَهُمُ التَّنَاوُشُ مِنۡ مَّكَانٍۢ بَعِيۡدٍ ۖۚ‏ ﴿52﴾
اس وقت کہیں گے کہ ہم اس قرآن پر ایمان لائے لیکن اس قدر دور جگہ سے ( مطلوبہ چیز ) کیسے ہاتھ آسکتی ہے ۔
و قالوا امنا به و انى لهم التناوش من مكان بعيد
And they will [then] say, "We believe in it!" But how for them will be the taking [of faith] from a place far away?
Uss waqt kahen gay kay hum iss quran per eman laye lekin iss qadar door jaga say ( matlooba cheez ) kaisay hath aa sakti hai.
اور ( اس وقت ) یہ کہیں گے کہ : ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں ۔ حالانکہ اتنی دور جگہ سے ان کو کوئی چیز کیسے ہاتھ آسکتی ہے ؟ ( ٢٣ )
اور کہیں گے ہم اس پر ایمان لائے ( ف۱۳۷ ) اور اب وہ اسے کیونکر پائیں اتنی دور جگہ سے ( ف۱۳۸ )
اس وقت یہ کہیں گے کہ ہم اس پر ایمان لے آئے 73 ۔ حالانکہ اب دور نکلی ہوئی چیز کہاں ہاتھ آسکتی ہے 74 ۔
اور کہیں گے: ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں ، مگر اب وہ ( ایمان کو اتنی ) دُور کی جگہ سے کہاں پا سکتے ہیں
سورة سَبـَا حاشیہ نمبر :73 مراد یہ ہے کہ اس تعلیم پر ایمان لے آئے جو رسول نے دنیا میں پیش کی تھے ۔ سورة سَبـَا حاشیہ نمبر :74 یعنی ایمان لانے کی جگہ تو دنیا تھی اور وہاں سے اب یہ بہت دور نکل آئے ہیں ۔ عالم آخرت میں پہنچ جانے کے بعد اب توبہ و ایمان کا موقع کہاں مل سکتا ہے ۔