Surah

Information

Surah # 35 | Verses: 45 | Ruku: 5 | Sajdah: 6 | Chronological # 43 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اِنَّ اللّٰهَ يُمۡسِكُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ اَنۡ تَزُوۡلَا ۚوَلَٮِٕنۡ زَالَــتَاۤ اِنۡ اَمۡسَكَهُمَا مِنۡ اَحَدٍ مِّنۡۢ بَعۡدِهٖ ؕ اِنَّهٗ كَانَ حَلِيۡمًا غَفُوۡرًا‏ ﴿41﴾
یقینی بات ہے کہ اللہ تعالٰی آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے کہ وہ ٹل نہ جائیں اور اگر وہ ٹل جائیں تو پھر اللہ کے سوا اور کوئی ان کو تھام بھی نہیں سکتا وہ حلیم غفور ہے ۔
ان الله يمسك السموت و الارض ان تزولا و لىن زالتا ان امسكهما من احد من بعده انه كان حليما غفورا
Indeed, Allah holds the heavens and the earth, lest they cease. And if they should cease, no one could hold them [in place] after Him. Indeed, He is Forbearing and Forgiving.
Yaqeeni baat hai kay Allah Taalaa aasmano aur zamin ko thamay huyey hai kay woh tal na jayen aur agar woh tal jayen to phir Allah kay siwa aur koi inn ko thaam bhi nahi sakta. Woh haleem ghafoor hai.
حقیقت یہ ہے کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو تھام رکھا ہے کہ وہ اپنی جگہ سے ٹلیں نہیں ، اور اگر وہ ٹل جائیں تو اس کے سوا کوئی نہیں ہے جو انہیں تھام سکے ۔ یقینا اللہ بڑا بردبار ، بہت بخشنے والا ہے ۔
بیشک اللہ روکے ہوئے ہے آسمانوں اور زمین کو کہ جنبش نہ کریں ( ف۱۰۲ ) اور اگر وہ ہٹ جائیں تو انہیں کون روکے اللہ کے سوا ، بیشک وہ علم بخشنے والا ہے ،
حقیقت یہ ہے کہ اللہ ہی ہے جو آسمانوں اور زمین کو ٹل جانے سے روکے ہوئے ہے ، اور اگر وہ ٹل جائیں تو اللہ کے بعد کوئی دوسرا انہیں تھامنے والا نہیں69 ہے ۔ بے شک اللہ بڑا حلیم اور درگزر فرمانے والا 70 ہے ۔
بیشک اﷲ آسمانوں اور زمین کو ( اپنے نظامِ قدرت کے ذریعے ) اس بات سے روکے ہوئے ہے کہ وہ ( اپنی اپنی جگہوں اور راستوں سے ) ہٹ سکیں ، اور اگر وہ دونوں ہٹنے لگیں تو اس کے بعد کوئی بھی ان دونوں کو روک نہیں سکتا ، بیشک وہ بڑا بُردبار ، بڑا بخشنے والا ہے
سورة فَاطِر حاشیہ نمبر :69 یعنی یہ اتھاہ کائنات اللہ تعالیٰ کے قائم رکھنے سے قائم ہے ۔ کوئی فرشتہ یا جن یا نبی یا ولی اس کو سنبھالے ہوئے نہیں ہے ۔ کائنات کو سنبھالنا تو درکنار ، یہ بے بس بندے تو اپنے وجود کے سنبھالنے پر بھی قادر نہیں ۔ ہر ایک اپنی پیدائش اور اپنے بقاء کے لیے ہر آن اللہ جل شانہ کا محتاج ہے ۔ ان میں سے کسی کے متعلق یہ سمجھنا کہ خدائی کی صفات اور اختیارات میں اس کا کوئی حصہ ہے خالص حماقت اور فریب خوردگی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے ۔ سورة فَاطِر حاشیہ نمبر :70 یعنی یہ سراسر اللہ کا حِلم اور اس کی چشم پوشی ہے کہ اتنی بڑی گستاخیاں اس کی جناب میں کی جا رہی ہیں اور پھر بھی وہ سزا دینے میں جلدی نہیں کر رہا ہے ۔