Surah

Information

Surah # 35 | Verses: 45 | Ruku: 5 | Sajdah: 6 | Chronological # 43 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اۨسۡتِكۡبَارًا فِى الۡاَرۡضِ وَمَكۡرَ السَّيّیٴِؕ وَلَا يَحِيۡقُ الۡمَكۡرُ السَّيِّـئُ اِلَّا بِاَهۡلِهٖ ؕ فَهَلۡ يَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا سُنَّتَ الۡاَوَّلِيۡنَ ۚ فَلَنۡ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَبۡدِيۡلًا ۚ وَلَنۡ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَحۡوِيۡلًا‏ ﴿43﴾
دنیا میں اپنے کو بڑا سمجھنے کی وجہ سے ، اور ان کی بری تدبیروں کی وجہ سے اور بری تدبیروں کا وبال ان تدبیر والوں ہی پر پڑتا ہے سو کیا یہ اسی دستور کے منتظر ہیں جو اگلے لوگوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے ۔ سو آپ اللہ کے دستور کو کبھی بدلتا ہوا نہ پائیں گے اور آپ اللہ کے دستور کو کبھی منتقل ہوتا ہوا نہ پائیں گے ۔
استكبارا في الارض و مكر السي و لا يحيق المكر السي الا باهله فهل ينظرون الا سنت الاولين فلن تجد لسنت الله تبديلا و لن تجد لسنت الله تحويلا
[Due to] arrogance in the land and plotting of evil; but the evil plot does not encompass except its own people. Then do they await except the way of the former peoples? But you will never find in the way of Allah any change, and you will never find in the way of Allah any alteration.
Duniya mein apnay ko bara samjhney ki waja say aur inn ki buri tadberon ki waja say aur buri tadbeeron ka wabaal inn tadbeer walon per hi parta hai so kiya yeh uss dastoor kay muntazir hain jo aglay logon kay sath hota raha hai. So aap Allah kay dastoor ko kabhi badalta hua na payen gay aur aap Allah kay dastoor ko kabhi muntaqil hota hua na payen gay.
اس لیے کہ انہیں زمین میں اپنی بڑائی کا گھمنڈ تھا ، اور انہوں نے ( حق کی مخالفت میں ) بری بری چالیں چلنی شروع کردیں ۔ حالانکہ بری چالیں کسی اور کو نہیں خود اپنے چلنے والوں ہی کو گھیرے میں لے لیتی ہیں ۔ ( ١٣ ) اب یہ لوگ اس دستور کے سوا کس بات کے منتظر ہیں جس پر پچھلے لوگوں کے ساتھ عمل ہوتا آیا ہے ؟ ( ١٤ ) ( اگر یہ بات ہے ) تو تم اللہ کے طے شدہ دستور میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں پاؤ گے ، اور نہ تم اللہ کے طے شدہ دستور کو کبھی ٹلتا ہوا پاؤ گے ۔ ( ١٥ )
اپنی جان کو زمین میں اونچا کھینچنا اور برا داؤں ( ف۱۰٦ ) اور برا داؤں ( فریب ) اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے ( ف۱۰۷ ) تو کا ہے کے انتظار میں ہیں مگر اسی کے جو اگلوں کا دستور ہوا ( ف۱۰۸ ) تو تم ہرگز اللہ کے دستور کو بدلتا نہ پاؤ گے اور ہرگز اللہ کے قانون کو ٹلتا نہ پاؤ گے ،
یہ زمین میں اور زیادہ استکبار کرنے لگے اور بری بری چالیں چلنے لگے ، حالانکہ بری چالیں اپنے چلنے والوں ہی کو لے بیٹھتی ہیں ۔ اب کیا یہ لوگ اس کا انتظار کر رہے ہیں کہ پچھلی قوموں کے ساتھ اللہ کا جو طریقہ رہا ہے وہی ان کے ساتھ بھی برتا 72 جائے؟ یہی بات ہے تو تم اللہ کے طریقے میں ہرگز کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے اور تم کبھی نہ دیکھو گے کہ اللہ کی سنت کو اس کے مقرر راستے سے کوئی طاقت پھیر سکتی ہے ۔
۔ ( انہوں نے ) زمین میں اپنے آپ کو سب سے بڑا سمجھنا اور بری چالیں چلنا ( اختیار کیا ) ، اور برُی چالیں اُسی چال چلنے والے کو ہی گھیر لیتی ہیں ، سو یہ اگلے لوگوں کی رَوِشِ ( عذاب ) کے سوا ( کسی اور چیز کے ) منتظر نہیں ہیں ۔ سو آپ اﷲ کے دستور میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے ، اور نہ ہی اﷲ کے دستور میں ہرگز کوئی پھرنا پائیں گے
سورة فَاطِر حاشیہ نمبر :72 یعنی اللہ کا یہ قانون ان پر بھی جاری ہو جائے کہ جو قوم اپنے نبی کو جھٹلاتی ہے وہ تباہ کر کے رکھ دی جاتی ہے ۔