اور ہم نے ( اپنے ) ان ( پیغمبر ) کو نہ شاعری سکھائی ہے ، اور نہ وہ ان کے شایان شان ہے ۔ ( ٢١ ) یہ تو بس ایک نصیحت کی بات ہے ، اور ایسا قرآن جو حقیقت کو کھول کھول کر بیان کرتا ہے ۔
اور ہم نے اُن کو ( یعنی نبیِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ) شعر کہنا نہیں سکھایا اور نہ ہی یہ اُن کے شایانِ شان ہے ۔ یہ ( کتاب ) تو فقط نصیحت اور روشن قرآن ہے
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :58
یہ اس بات کا جواب ہے کہ کفار توحید و آخرت اور زندگی بعد موت اور جنت و دوزخ کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی باتوں کو محض شاعری قرار دے کر اپنے نزدیک بے وزن ٹھہرانے کی کوشش کرتے تھے ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد سوم ، ص 546 تا 549 )