سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :39
اس مضمون کا تعلق پچھلے رکوع کے آخری فقروں سے ہے ۔ ان پر غور کرنے سے سمجھ میں آ جاتا ہے کہ یہ قصے یہاں کسی غرض سے سنائے جا رہے ہیں ۔
سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :40
اس سے مراد وہ فریاد ہے جو حضرت نوح علیہ السلام نے مدتہائے دراز تک اپنی قوم کو دعوت دین حق دینے کے بعد آخر کار مایوس ہو کر اللہ تعالیٰ سے کی تھی ۔ اس فریاد کے الفاظ سورہ قمر میں اس طرح آئے ہیں فَدَعَا رَبَّہ اَنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ ، اس نے اپنے رب کو پکارا کہ میں مغلوب ہو گیا ہوں ، اب تو میری مدد کو پہنچ ( آیت 10 )