سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :56
اس دعا سے خود بخود یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اس وقت بے اولاد تھے ۔ قرآن مجید میں دوسرے مقامات پر جو حالات بیان کیے گئے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صرف ایک بیوی اور ایک بھتیجے ( حضرت لوط علیہ السلام ) کو لے کر ملک سے نکلے تھے ۔ اس وقت فطرۃً آپ کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ اللہ کوئی صالح اولاد عطا فرمائے جو اس غریب الوطنی کی حالت میں آپ کا غم غلط کرے ۔