Surah

Information

Surah # 37 | Verses: 182 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 56 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
فَبَشَّرۡنٰهُ بِغُلٰمٍ حَلِيۡمٍ‏ ﴿101﴾
تو ہم نے اسے ایک بردبار بچے کی بشارت دی ۔
فبشرنه بغلم حليم
So We gave him good tidings of a forbearing boy.
To hum ney ussay aik burd-baar bachay ki bisharat di.
چنانچہ ہم نے انہیں ایک بردبار لڑکے کی خوشخبری دی ۔ ( ١٩ )
تو ہم نے اسے خوشخبری سنائی ایک عقل مند لڑکے کی ، (
۔ ( اس دعا کے جواب میں ) ہم نے اس کو ایک حلیم ( بردبار ) لڑکے کی بشارت دی57 ۔
0پس ہم نے انہیں بڑے بُرد بار بیٹے ( اسماعیل علیہ السلام ) کی بشارت دی
سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :57 اس سے یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ دعا کرتے ہی یہ بشارت دے دی گئی ۔ قرآن مجید ہی میں ایک دوسرے مقام پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کا یہ قول نقل کیا گیا ہے کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ وَھَبَ لِیْ عَلَی الْکِبَرِ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ شکر ہے اس خدا کا جس نے مجھے بڑھاپے میں اسماعیل اور اسحاق عطا فرمائے ( سورہ ابراہیم ، آیت 39 ) ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی دعا اور اس بشارت کے درمیان سالہا سال کا فصل تھا ۔ بائیبل کا بیان ہے کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی پیدائش کے وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عمر 86 برس کی تھی ( پیدائش 16:16 ) ، اور حضرت اسحاق علیہ السلام کی پیدائش کے وقت سو برس کی ( 61:5 )