سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :74
اصل میں الفاظ ہیں سَلاَ مٌ عَلیٰ اِلْ یَاسِیْن ۔ اس کے متعلق بعض مفسرین کہتے ہیں کہ یہ حضرت الیاس کا دوسرا نام ہے ، جس طرح حضرت ابراہیم کا دوسرا نام ابراہام تھا ۔ اور بعض دوسرے مفسرین کا قول ہے کہ اہل عرب میں عبرانی اسماء کے مختلف تلفظ رائج تھے ، مثلاً میکال اور میکائیل اور میکائین ایک فرشتے کو کہا جاتا تھا ۔ ایسا ہی معاملہ حضرت الیاس کے نام کے ساتھ بھی ہوا ہے خود قرآن مجید میں ایک ہی پہاڑ کا نام طور سینا بھی آیا ہے اور طور سینین بھی ۔