Surah

Information

Surah # 38 | Verses: 88 | Ruku: 5 | Sajdah: 1 | Chronological # 38 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
مَا سَمِعۡنَا بِهٰذَا فِى الۡمِلَّةِ الۡاٰخِرَةِ ۖۚ اِنۡ هٰذَاۤ اِلَّا اخۡتِلَاقٌ ‌ ۖ‌ۚ‏ ﴿7﴾
ہم نے تو یہ بات پچھلے دین میں بھی نہیں سنی کچھ نہیں یہ تو صرف گھڑنت ہے ۔
ما سمعنا بهذا في الملة الاخرة ان هذا الا اختلاق
We have not heard of this in the latest religion. This is not but a fabrication.
Hum ney to yeh baat pichlay deen mein bhi nahi suni kuch nahi yeh to sirf gharant hai.
ہم نے تو یہ بات پچھلے دین میں کبھی نہیں سنی ۔ اور کچھ نہیں ، یہ من گھڑت بات ہے ۔
یہ تو ہم نے سب سے پہلے دین نصرانیت میں بھی نہ سنی ( ف۱۰ ) یہ تو نری نئی گڑھت ہے ،
یہ بات ہم نے زمانہ قریب کی ملت میں کسی سے نہیں سنی9 ۔ یہ کچھ نہیں ہے مگر ایک من گھڑت بات ۔ کیا ہمارے درمیان بس یہی ایک شخص رہ گیا تھا جس پر اللہ کا ذکر نازل کر دیا گیا ؟
ہم نے اس ( عقیدۂ توحید ) کو آخری ملّتِ ( نصرانی یا مذہبِ قریش ) میں بھی نہیں سنا ، یہ صرف خود ساختہ جھوٹ ہے
سورة صٓ حاشیہ نمبر :9 یعنی قریب کے زمانے میں ہمارے اپنے بزرگ بھی گزرے ہیں ، عیسائی اور یہودی بھی ہمارے ملک اور آس پاس کے ملکوں میں موجود ہیں ، اور مجوسیوں سے ایران و عراق اور مشرقی عرب بھرا پڑا ہے ۔ کسی نے بھی ہم سے یہ نہیں کہا کہ انسان بس ایک اللہ رب العالمین کو مانے اور دوسرے کسی کو نہ مانے ۔ آخر ایک اکیلے خدا پر کون اکتفا کرتا ہے ۔ اللہ کے پیاروں کو تو سب ہی مان رہے ہیں ۔ ان کے آستانوں پر جا کر ماتھے رگڑ رہے ہیں ۔ نذریں دے رہے ہیں ۔ دعائیں مانگ رہے ہیں ۔ کہیں سے اولاد ملتی ہے ۔ کہیں سے رزق ملتا ہے ۔ کسی آستانے پر جو مراد مانگو بر آتی ہے ۔ ان کے تصرفات کو ایک دنیا مان رہی ہے اور ان سے فیض پانے والے بتا رہے ہیں کہ ان درباروں سے لوگوں کی کس کس طرح مشکل کشائی و حاجت روائی ہوتی ہے ۔ اب اس شخص سے ہم یہ نرالی بات سن رہے ہیں ، جو کبھی کسی سے نہ سنی تھی ، کہ ان میں سے کسی کا بھی خدائی میں کوئی حصہ نہیں اور پوری کی پوری خدائی بس ایک اکیلے اللہ ہی کی ہے ۔