And he said, "Indeed, I gave preference to the love of good [things] over the remembrance of my Lord until the sun disappeared into the curtain [of darkness]."
تو سلیمان نے کہا مجھے ان گھوڑوں کی محبت پسند آئی ہے اپنے رب کی یاد کے لیے ( ف۵۰ ) پھر انہیں چلانے کا حکم دیا یہاں تک کہ نگاہ سے پردے میں چھپ گئے ( ف۵۱ )
تو انہوں نے ( اِنابۃً ) کہا: میں مال ( یعنی گھوڑوں ) کی محبت کو اپنے رب کے ذکر سے بھی ( زیادہ ) پسند کر بیٹھا ہوں یہاں تک کہ ( سورج رات کے ) پردے میں چھپ گیا
سورة صٓ حاشیہ نمبر :34
اصل میں لفظ خَیْر استعمال ہوا ہے جو عربی زبان میں مال کثیر کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے ، اور گھوڑوں کے لیے بھی مجازاً استعمال کیا جاتا ہے ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے ان گھوڑوں کو چونکہ راہ خدا میں جہاد کے لیے رکھا تھا ، اس لیے انہوں نے خیر کے لفظ سے ان کو تعبیر فرمایا ۔