Surah

Information

Surah # 38 | Verses: 88 | Ruku: 5 | Sajdah: 1 | Chronological # 38 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَاِنَّ لَهٗ عِنۡدَنَا لَزُلۡفٰى وَحُسۡنَ مَاٰبٍ‏ ﴿40﴾
ان کے لئے ہمارے پاس بڑا تقرب ہے اور بہت اچھا ٹھکانا ہے ۔
و ان له عندنا لزلفى و حسن ماب
And indeed, for him is nearness to Us and a good place of return.
Unn kay liye humaray pass bara taqarrub hai aur boht acha thikana hai.
اور حقیقت یہ ہے کہ ان کو ہمارے پاس خاص تقرب حاصل ہے ، اور بہترین ٹھکانا ۔
اور بیشک اس کے لیے ہماری بارگاہ میں ضرور قرب اور اچھا ٹھکانا ہے ،
یقینا اس کے لیے ہمارے ہاں تقرب کا مقام اور بہتر انجام ہے 40 ۔ ع
اور بے شک اُن کے لئے ہماری بارگاہ میں خصوصی قربت اور آخرت میں عمدہ مقام ہے
سورة صٓ حاشیہ نمبر :40 اس ذکر سے اصل مقصود یہ بتانا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو بندے کی اکڑ جتنی مبغوض ہے ، اس کی عاجزی کی ادا اتنی ہی محبوب ہے ۔ بندہ اگر قصور کرے اور تنبیہ کرنے پر الٹا اور زیادہ اکڑ جائے تو انجام وہ ہوتا ہے جو آگے آدم و ابلیس کے قصے میں بیان ہو رہا ہے ۔ اس کے برعکس ذرا لغزش بھی اگر بندے سے ہو جائے اور وہ توبہ کر کے عاجزی کے ساتھ اپنے رب کے آگے جھک جائے تو اس پر وہ نوازشات فرمائی جاتی ہیں جو داؤد و سلیمان علیہما السلام پر فرمائی گئیں ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے استغفار کے بعد جو دعا کی تھی ، اللہ تعالیٰ نے اسے لفظ بلفظ پورا کیا اور ان کو فی الواقع ایسی بادشاہی دی جو نہ ان سے پہلے کسی کو ملی تھی ، نہ ان کے بعد آج تک کسی کو عطا کی گئی ۔ ہواؤں پر تصرُّف اور جِنوں پر حکمرانی ایک ایسی غیر معمولی طاقت ہے جو انسانی تاریخ میں صرف حضرت سلیمان ہی کو بخشی گئی ہے ، کوئی دوسرا اس میں ان کا شریک نہیں ہے ۔