سورة صٓ حاشیہ نمبر :39
اس آیت کے تین مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ یہ ہماری بے حساب بخشش ہے ، تمہیں اختیار ہے کہ جسے چاہو دو اور جسے چاہے نہ دو ۔ دوسرے یہ کہ یہ ہماری بخشش ہے ، جسے چاہو دو نہ دو ، دینے یا نہ دینے پر تم سے کوئی محاسبہ نہ ہو گا ۔ ایک اور مطلب بعض مفسرین نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ یہ شیاطین کلیۃً تمہارے تصرف میں دے دیے گئے ہیں ، ان میں سے جسے چاہو رہا کر دو اور جسے چاہو روک رکھو ، اس پر کوئی محاسبہ تم سے نہ ہو گا ۔