Surah

Information

Surah # 38 | Verses: 88 | Ruku: 5 | Sajdah: 1 | Chronological # 38 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
هٰذَا عَطَآؤُنَا فَامۡنُنۡ اَوۡ اَمۡسِكۡ بِغَيۡرِ حِسَابٍ‏ ﴿39﴾
یہ ہے ہمارا عطیہ اب تو احسان کر یا روک رکھ ، کچھ حساب نہیں ۔
هذا عطاؤنا فامنن او امسك بغير حساب
[We said], "This is Our gift, so grant or withhold without account."
Yeh hai humara atiya abb tu ehsan ker ya rol rakh kuch hisab nahi.
۔ ( اور ان سے کہا تھا کہ ) یہ ہمارا عطیہ ہے ، اب تمہیں اختیار ہے کہ احسان کر کے کسی کو کچھ دو ، یا اپنے پاس رکھو ، تم پر کسی حساب کی ذمہ داری نہیں ہے ۔ ( ٢٠ )
یہ ہماری عطا ہے اب تو چاہے تو احسان کر ( ف٦۱ ) یا روک رکھ ( ف٦۲ ) تجھ پر کچھ حساب نہیں ،
۔ ( ہم نے اس سے کہا ) ‘’ یہ ہماری بخشش ہے ، تجھے اختیار ہے جسے چاہے دے اور جس سے چاہے روک لے ، کوئی حساب نہیں ‘’ 39 ۔
۔ ( ارشاد ہوا: ) یہ ہماری عطا ہے ( خواہ دوسروں پر ) احسان کرو یا ( اپنے تک ) روکے رکھو ( دونوں حالتوں میں ) کوئی حساب نہیں
سورة صٓ حاشیہ نمبر :39 اس آیت کے تین مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ یہ ہماری بے حساب بخشش ہے ، تمہیں اختیار ہے کہ جسے چاہو دو اور جسے چاہے نہ دو ۔ دوسرے یہ کہ یہ ہماری بخشش ہے ، جسے چاہو دو نہ دو ، دینے یا نہ دینے پر تم سے کوئی محاسبہ نہ ہو گا ۔ ایک اور مطلب بعض مفسرین نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ یہ شیاطین کلیۃً تمہارے تصرف میں دے دیے گئے ہیں ، ان میں سے جسے چاہو رہا کر دو اور جسے چاہو روک رکھو ، اس پر کوئی محاسبہ تم سے نہ ہو گا ۔