Surah

Information

Surah # 38 | Verses: 88 | Ruku: 5 | Sajdah: 1 | Chronological # 38 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
هٰذَا ذِكۡرٌ‌ؕ وَاِنَّ لِلۡمُتَّقِيۡنَ لَحُسۡنَ مَاٰبٍۙ‏ ﴿49﴾
یہ نصیحت ہے اور یقین مانو کہ پرہیزگاروں کی بڑی اچھی جگہ ہے ۔
هذا ذكر و ان للمتقين لحسن ماب
This is a reminder. And indeed, for the righteous is a good place of return
Yeh naseehat hai aur yaqeen mano kay perhezgaron ki bari achi jagah hai.
یہ سب کچھ ایک نصیحت کا پیغام ہے ، اور یقین جانو کہ جو لوگ تقوی اختیار کرتے ہیں ، آخری ٹھکانے کی بہترین انہی کے حصے میں آئے گی ۔
یہ نصیحت ہے اور بیشک ( ف۷۲ ) پرہیزگاروں کا ٹھکانا ،
یہ ایک ذکر تھا ۔ ( اب سنو کہ ) متقی لوگوں کے لیے یقینا بہترین ٹھکانا ہے ،
یہ ( وہ ) ذکر ہے ( جس کا بیان اس سورت کی پہلی آیت میں ہے ) ، اور بے شک پرہیزگاروں کے لئے عمدہ ٹھکانا ہے
صالحین کے لئے اجر ۔ نیکو کار تقوے والوں کے لئے دار آخرت میں کتنا پاک بدلہ اور کیسی پیاری جگہ ہے؟ ہمیشہ رہنے والی جنتیں ہیں جن کے دروازے ان کے لئے بند نہیں بلکہ کھلے ہوئے ہیں ۔ کھلوانے کی بھی زحمت نہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جنت میں ایک محل عدن ہے جس کے آس پاس برج ہیں جس کے پانچ ہزار دروازے ہیں اور ہر دروازے پر پانچ ہزار چادریں ہیں ان میں صرف نبی یا صدیق یا شہید یا عادل بادشاہ رہیں گے ( ابن ابی حاتم ) اور یہ تو بہت سی بالکل صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ جنت کے آٹھ دروازے ہیں ۔ اپنے تختوں پر تکئے لگائے بےفکری سے چار زانو با آرام بیٹھے ہوئے ہوں گے ۔ اور جس قوم کو جس میوے شراب کا جی چاہے حکم کے ساتھ خدام باسلیقہ حاضر کر دیں گے ۔ ان کے پاس ان کی بیویاں ہوں گی جو عفیفہ ، پاک دامن ، نیچی نگاہوں والی اور ان سے محبت و عشق رکھنے والی ہوں گی جن کی نگاہیں کبھی دوسرے کی طرف نہ اٹھی ہیں نہ اٹھیں نہ اٹھ سکیں ۔ ان کی ہم عمر ہوں گی ان کی عمروں کے لائق ہوں گی ۔ ان صفات والی جنت کا وعدہ اللہ سے ڈرتے رہنے والے بندوں سے ہے ، قیامت کے دن یہ اس کے وارث و مالک ہوں گے جبکہ قبروں سے اٹھ کر آگ سے نجات پا کر حساب سے فارغ ہو کر یہاں آ کر بہ آرام بسیں گے ۔ یہ ہے ہمارے انعام جس میں نہ کبھی کمی آئے گی نہ یہ منقطع ہو گا ۔ جیسے فرمایا ( مَا عِنْدَكُمْ يَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللّٰهِ بَاقٍ 96؀ ) 16- النحل:96 ) تمہارے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہو جاتا ہے اور اللہ کے پاس جو ہے وہ باقی رہنے والا ہے اور آیت میں ہے اور جگہ غیر ممنون بھی ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ نہ اس میں کبھی کمی ہے وہ باقی رہنے والا ہے اور آیت میں غیرجذوذ ہے اور جگہ غیرممنون بھی ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ نہ اس میں کبھی کمی اور گھاٹا آئے نہ کبھی وہ ختم اور فنا ہو ۔ جیسے ارشاد ہے ) اُكُلُهَا دَاۗىِٕمٌ وَّظِلُّهَا ۭ تِلْكَ عُقْبَى الَّذِيْنَ اتَّقَوْاڰ وَّعُقْبَى الْكٰفِرِيْنَ النَّارُ 35؁ ) 13- الرعد:35 ) ، اس کے میوے اور کھانے پینے اور اس کے سائے دائمی ہیں ۔ پرہیزگاروں کا انجام یہی ہے اور کافروں کا انجام جہنم ہے ۔ اس مضمون کی اور بھی بہت سی آیتیں ہیں ۔