Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
ضُرِبَتۡ عَلَيۡهِمُ الذِّلَّةُ اَيۡنَ مَا ثُقِفُوۡۤا اِلَّا بِحَبۡلٍ مِّنَ اللّٰهِ وَحَبۡلٍ مِّنَ النَّاسِ وَبَآءُوۡ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَضُرِبَتۡ عَلَيۡهِمُ الۡمَسۡكَنَةُ  ؕ ذٰ لِكَ بِاَنَّهُمۡ كَانُوۡا يَكۡفُرُوۡنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَيَقۡتُلُوۡنَ الۡاَنۡۢبِيَآءَ بِغَيۡرِ حَقٍّ‌ؕ ذٰ لِكَ بِمَا عَصَوۡا وَّكَانُوۡا يَعۡتَدُوۡنَ‏ ﴿112﴾
ان پر ہر جگہ ذِلّت کی مار پڑی ، الّا یہ کہ اللہ تعالٰی کی یا لوگوں کی پناہ میں ہوں ، یہ غضبِ الٰہی کے مستحق ہوگئے اور ان پر فقیری ڈال دی گئی ، یہ اس لئے کہ یہ لوگ اللہ تعالٰی کی آیتوں سے کفر کرتے تھے اور بے وجہ انبیاء کو قتل کرتے تھے ، یہ بدلہ ہے ان کی نافرمانیوں اور زیادتیوں کا ۔
ضربت عليهم الذلة اين ما ثقفوا الا بحبل من الله و حبل من الناس و باءو بغضب من الله و ضربت عليهم المسكنة ذلك بانهم كانوا يكفرون بايت الله و يقتلون الانبياء بغير حق ذلك بما عصوا و كانوا يعتدون
They have been put under humiliation [by Allah ] wherever they are overtaken, except for a covenant from Allah and a rope from the Muslims. And they have drawn upon themselves anger from Allah and have been put under destitution. That is because they disbelieved in the verses of Allah and killed the prophets without right. That is because they disobeyed and [habitually] transgressed.
Inn per her jagah zillat ki maar pari illa yeh kay Allah Taalaa ki ya logon ki panah mein hon yeh ghazab-e-elahee kay mustahiq hogaye aur inn per faqeeri daal di gaee yeh iss liye kay yeh log Allah Taalaa ki aayaton say kufur kertay thay aur bey waja anbiya ko qatal kiya kertay thay yeh badla hai inn ki na farmaniyon aur ziyadtiyon ka.
وہ جہاں کہیں پائے جائیں ، ان پر ذلت کا ٹھپہ لگا دیا گیا ہے ، الا یہ کہ اللہ کی طرف سے کوئی سبب پیدا ہوجائے یا انسانوں کی طرف سے کوئی ذریعہ نکل آئے جو ان کو سہارا دیدے ، انجام کار وہ اللہ کا غضب لے کر لوٹے ہیں اور ان پر محتاجی مسلط کردی گئی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے ، اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرتے تھے ۔ ( نیز ) اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے ، اور ساری حدیں پھلانگ جایا کرتے تھے ۔
ان پر جمادی گئی خواری جہاں ہوں امان نہ پائیں ( ف۲۰٤ ) مگر اللہ کی ڈور ( ف۲۰۵ ) اور آدمیوں کی ڈور سے ( ف۲۰٦ ) اور غضب الٰہی کے سزاوار ہوئے اور ان پر جمادی گئی محتاجی ( ف۲۰۷ ) یہ اس لئے کہ وہ اللہ کی آیتوں سے کفر کرتے اور پیغمبروں کو ناحق شہید کرتے ، یہ اس لئے کہ نافرمانبردار اور سرکش تھے ،
یہ جہاں بھی پائے گئے ان پر ذلت کی مار ہی پڑی ، کہیں اللہ کے ذمّہ یا انسانوں کے ذمّہ میں پناہ مل گئی تو یہ اور بات ہے ، 90 یہ اللہ کے غضب میں گِھر چکے ہیں ، ان پر محتاجی و مغلوبی مسلط کر دی گئی ہے ، اور یہ سب کچھ صرف اس وجہ سے ہوا ہے کہ یہ اللہ کی آیات سے کفر کرتے رہے اور انہوں نے پیغمبروں کو ناحق قتل کیا ۔ یہ ان کی نافرمانیوں اور زیادتیوں کا انجام ہے ۔
وہ جہاں کہیں بھی پائے جائیں ان پر ذلّت مسلط کر دی گئی ہے سوائے اس کے کہ انہیں کہیں اللہ کے عہد سے یا لوگوں کے عہد سے ( پناہ دے دی جائے ) اور وہ اللہ کے غضب کے سزاوار ہوئے ہیں اور ان پر محتاجی مسلط کی گئی ہے ، یہ اس لئے کہ وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے اور انبیاء کو ناحق قتل کرتے تھے ، کیونکہ وہ نافرمان ہو گئے تھے اور ( سرکشی میں ) حد سے بڑھ گئے تھے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :90 یعنی دنیا میں اگر کہیں ان کو تھوڑا بہت امن چین نصیب بھی ہوا ہے تو وہ ان کے اپنے بل بوتے پر قائم کیا ہوا امن و چین نہیں ہے بلکہ دوسروں کی حمایت اور مہربانی کا نتیجہ ہے ۔ کہیں کسی مسلم حکومت نے ان کو خدا کے نام پر امان دے دی ، اور کہیں کسی غیر مسلم حکومت نے اپنے طور پر انہیں اپنی حمایت میں لے لیا ۔ اسی طرح بسا اوقات انہیں دنیا میں کہیں زور پکڑنے کا موقع بھی مل گیا ہے ، لیکن وہ بھی اپنے زور بازو سے نہیں بلکہ محض”بپائے مردی ہمسایہ“ ۔