Surah

Information

Surah # 39 | Verses: 75 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 59 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ‌ ۚ يُكَوِّرُ الَّيۡلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى الَّيۡلِ وَسَخَّرَ الشَّمۡسَ وَالۡقَمَرَ‌ؕ كُلٌّ يَّجۡرِىۡ لِاَجَلٍ مُّسَمًّى‌ؕ اَلَا هُوَ الۡعَزِيۡزُ الۡغَفَّارُ‏ ﴿5﴾
نہایت اچھی تدبیر سے اس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے سورج چاند کو کام پر لگا رکھا ہے ۔ ہر ایک مقررہ مدت تک چل رہا ہے یقین مانو کہ وہی زبردست اور گناہوں کا بخشنے والا ہے ۔
خلق السموت و الارض بالحق يكور اليل على النهار و يكور النهار على اليل و سخر الشمس و القمر كل يجري لاجل مسمى الا هو العزيز الغفار
He created the heavens and earth in truth. He wraps the night over the day and wraps the day over the night and has subjected the sun and the moon, each running [its course] for a specified term. Unquestionably, He is the Exalted in Might, the Perpetual Forgiver.
Nihayat achi tadbeer say uss ney aasmano aur zamin ko banaya woh raat ko din per aur din ko raat per lapet deta hai aur uss ney sooraj chaand ko kaam per laga rakha hai. Her aik muqarrara muddat tak chal raha hai yaqeen mano kay wohi zabardast aur gunahon ka bakhshney wala hai.
اس نے سارے آسمان اور زمین برحق پیدا کیے ہیں ۔ وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ، اور اس نے سورج اور چاند کو کام پر لگا یا ہوا ہے ۔ ہر ایک کسی معین مدت تک کے لیے رواں دواں ہے ۔ یاد رکھو وہ بڑے اقتدار کا مالک ، بہت بخشنے والا ہے ۔
اس نے آسمان اور زمین حق بنائے رات کو دن پر لپیٹتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے ( ف۱۲ ) اور اس نے سورج اور چاند کو کام میں لگایا ہر ایک ، ایک ٹھہرائی میعاد کے لیے چلتا ہے ( ف۱۳ ) سنتا ہے وہی صاحب عزت بخشنے والا ہے ،
اس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے 10 ۔ وہی دن پر رات اور رات پر دن کو لپیٹتا ہے ۔ اسی نے سورج اور چاند کو اس طرح مسخر کر رکھا ہے کہ ہر ایک ایک وقت مقرر تک چلے جا رہا ہے ۔ جان رکھو ، وہ زبردست ہے اور درگزر کرنے والا ہے 11 ۔
اُس نے آسمانوں اور زمین کو صحیح تدبیر کے ساتھ پیدا فرمایا ۔ وہ رات کو دن پر لپیٹتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے اور اسی نے سورج اور چاند کو ( ایک نظام میں ) مسخّر کر رکھا ہے ، ہر ایک ( ستارہ اور سیّارہ ) مقرّر وقت کی حد تک ( اپنے مدار میں ) چلتا ہے ، خبردار! وہی ( پورے نظام پر ) غالب ، بڑا بخشنے والا ہے
سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :10 تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد دوم صفحہ 479 و 525 جلد سوم ، ص 703 ۔ سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :11 یعنی زبردست ایسا ہے کہ اگر وہ تمہیں عذاب دینا چاہے تو کوئی طاقت اس کی مزاحمت نہیں کر سکتی ۔ مگر یہ اس کا کرم ہے کہ تم یہ کچھ گستاخیاں کر رہے ہو اور اور پھر بھی وہ تم کو فوراً پکڑ نہیں لیتا بلکہ مہلت پر مہلت دیے جاتا ہے ۔ اس مقام پر عقوبت میں تعجیل نہ کرنے اور مہلت دینے کو مغفرت ( درگزر ) سے تعبیر کیا گیا ہے ۔
تخلیقی کائنات اور عقیدہ توحید ۔ ہر چیز کا خالق ، سب کا مالک ، سب پر حکمران اور سب کا قابض اللہ ہی ہے ۔ دن رات کا الٹ پھیر اسی کے ہاتھ ہے اسی کے حکم سے انتظام کے ساتھ دن رات ایک دوسرے کے پیچھے برابر مسلسل چلے آ رہے ہیں ۔ نہ وہ آگے بڑھ سکے نہ وہ پیچھے رہ سکے ۔ سورج چاند کو اس نے مسخر کر رکھا ہے وہ اپنے دورے کو پورا کر رہے ہیں قیامت تک اس انتظام میں تم کوئی فرق نہ پاؤ گے ۔ وہ عزت و عظمت والا کبریائی اور رفعت والا ہے ۔ گنہگاروں کا بخشنہار ، عاصیوں پر مہربان وہی ہے ۔ تم سب کو اس نے ایک ہی شخص یعنی حضرت آدم سے پیدا کیا ہے پھر دیکھو کہ تمہارے آپس میں کس قدر اختلاف ہے ۔ رنگ صورت آواز بول چال زبان و بیان ہر ایک الگ الگ ہے ۔ حضرت آدم سے ہی ان کی بیوی صاحبہ حضرت حوا کو پیدا کیا ۔ جیسے اور جگہ ہے کہ لوگو اللہ سے ڈرو جو تمہارا رب ہے جس نے تمہیں ایک ہی نفس سے پیدا کیا ہے اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا پھر بہت سے مرد و عورت پھیلا دیئے اس نے تمہارے لئے آٹھ نر و مادہ چوپائے پیدا کئے جن کا بیان سورہ مائدہ کی آیت ( مِنَ الضَّاْنِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ ١٤٣؀ۙ ) 6- الانعام:143 ) ، میں ہے ۔ یعنی بھیڑ ، بکری ، اونٹ گائے ۔ وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں پیدا کرتا ہے جہاں تمہاری مختلف پیدائشیں ہوتی رہتی ہیں پہلے نطفہ ، پھر خون بستہ ، پھر لوتھڑا ، پھر گوشت پوست ، ہڈی ، رگ ، پٹھے ، پھر روح ، غور کرو کہ وہ کتنا اچھا خالق ہے ، تین تین اندھیرے مرحلوں میں تمہاری یہ طرح طرح کی تبدیلیوں کی پیدائش کا ہیر پھیر ہوتا رہتا ہے رحم کی اندھیری اس کے اوپر کی جھلی کی اندھیری اور پیٹ کا اندھیرا یہ جس نے آسمان و زمین کو اور خود تم کو اور تمہارے اگلوں پچھلوں کو پیدا کیا ہے ۔ وہی رب ہے اسی کا مالک ہے ۔ وہی سب میں متصرف ہے وہی لائق عبادت ہے اس کے سوا کوئی اور نہیں ۔ افسوس نہ جانیں تمہاری عقلیں کہاں گئیں کہ تم اس کے سوا دوسروں کی عبادت کرنے لگے ۔