Surah

Information

Surah # 39 | Verses: 75 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 59 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَلَٮِٕنۡ سَاَ لۡتَهُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ لَيَـقُوۡلُنَّ اللّٰهُ‌ ؕ قُلۡ اَفَرَءَيۡتُمۡ مَّا تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ اِنۡ اَرَادَنِىَ اللّٰهُ بِضُرٍّ هَلۡ هُنَّ كٰشِفٰتُ ضُرِّهٖۤ اَوۡ اَرَادَنِىۡ بِرَحۡمَةٍ هَلۡ هُنَّ مُمۡسِكٰتُ رَحۡمَتِهٖ‌ ؕ قُلۡ حَسۡبِىَ اللّٰهُ‌ ؕ عَلَيۡهِ يَتَوَكَّلُ الۡمُتَوَكِّلُوۡنَ‏ ﴿38﴾
اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمان و زمین کو کس نے پیدا کیا ہے؟ تو یقیناً وہ یہی جواب دیں گے کہ اللہ نے ۔ آپ ان سے کہئیے کہ اچھا یہ تو بتاؤ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ تعالٰی مجھے نقصان پہنچانا چاہے تو کیا یہ اس کے نقصان کو ہٹا سکتے ہیں؟ یا اللہ تعالٰی مجھ پر مہربانی کا ارادہ کرے تو کیا یہ اس کی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟ آپ کہہ دیں کہ اللہ مجھے کافی ہے ، توکل کرنے والے اسی پر توکل کرتے ہیں ۔
و لىن سالتهم من خلق السموت و الارض ليقولن الله قل افرءيتم ما تدعون من دون الله ان ارادني الله بضر هل هن كشفت ضره او ارادني برحمة هل هن ممسكت رحمته قل حسبي الله عليه يتوكل المتوكلون
And if you asked them, "Who created the heavens and the earth?" they would surely say, " Allah ." Say, "Then have you considered what you invoke besides Allah ? If Allah intended me harm, are they removers of His harm; or if He intended me mercy, are they withholders of His mercy?" Say, "Sufficient for me is Allah ; upon Him [alone] rely the [wise] reliers."
Agar aap inn say poochen kay aasman-o-zamin ko kiss ney peda kiya hai? To yaqeenan woh yehi jawab den gay kay Allah ney. Aap inn kahiyey acha yeh to batao jinhen tum Allah kay siwa pukartay ho agar Allah Taalaa mujhay nuksan phonchana chahye to kiya yeh uss kay nuksan ko hata saktay hain? Ya Allah Taalaa mujh per meharbani ka iradah keray to kiya yeh uss ki meharbani ko rok saktay hain? Aap keh den kay Allah mujhay kafi hai tawakkal kerney walay ussi per tawakkal kertay hain.
اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے؟ تو وہ ضرور یہی کہیں گے کہ اللہ نے ( ان سے ) کہو کہ : ’’ ذرا مجھے یہ بتاؤ کہ تم اللہ کو چھوڑ کر جن ( بتوں ) کو پکارتے ہو ، اگر اللہ مجھے کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ کرلے تو کیا یہ اس کے پہنچائے ہوئے نقصان کو دور کرسکتے ہیں؟ یا اگر اللہ مجھ پر مہربانی فرمانا چاہے تو کیا یہ اس کی رحمت کو روک سکتے ہیں؟‘‘ کہو کہ ’’ میرے لیے اللہ ہی کافی ہے ۔ بھروسہ رکھنے والے اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں ۔ ‘‘
اور اگر تم ان سے پوچھو آسمان اور زمین کس نے بنائے تو ضرور کہیں گے اللہ نے ( ف۸٦ ) تم فرماؤ بھلا بتاؤ تو وہ جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو ( ف۸۷ ) اگر اللہ مجھے کوئی تکلیف پہنچانا چاہے ( ف۸۸ ) تو کیا وہ اس کی بھیجی تکلیف ٹال دیں گے یا وہ مجھ پر مہر ( رحم ) فرمانا چاہے تو کیا وہ اس کی مہر کو روک رکھیں گے ( ف۸۹ ) تم فرماؤ اللہ مجھے بس ہے ( ف۹۰ ) بھروسے والے اس پر بھروسہ کریں ،
ان لوگوں سے اگر تم پوچھو کہ زمین اور آسمانوں کو کس نے پیدا کیا ہے تو یہ خود کہیں گے کہ اللہ نے ۔ ان سے کہو ، جب حقیقت یہ ہے تو تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر اللہ مجھے کوئی نقصان پہنچانا چاہے تو کیا تمہاری یہ دیویاں ، جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہو ، مجھے اس کے پہنچائے ہوئے نقصان سے بچا لیں گی؟ یا اللہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا یہ اس کی رحمت کو روک سکیں گی؟ بس ان سے کہہ دو کہ میرے لیے اللہ ہی کافی ہے ، بھروسہ کرنے والے اسی پر بھروسہ کرتے ہیں 57 ۔
اور اگر آپ اُن سے دریافت فرمائیں کہ آسمانوں اور زمین کو کِس نے پیدا کیا تو وہ ضرور کہیں گے: اللہ نے ، آپ فرما دیجئے: بھلا یہ بتاؤ کہ جن بتوں کو تم اللہ کے سوا پوجتے ہو اگر اللہ مجھے کوئی تکلیف پہنچانا چاہے تو کیا وہ ( بُت ) اس کی ( بھیجی ہوئی ) تکلیف کو دُور کرسکتے ہیں یا وہ مجھے رحمت سے نوازنا چاہے تو کیا وہ ( بُت ) اس کی ( بھیجی ہوئی ) رحمت کو روک سکتے ہیں ، فرما دیجئے: مجھے اللہ کافی ہے ، اسی پر توکل کرنے والے بھروسہ کرتے ہیں
سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :57 ابن ابی حاتم نے ابن عباس سے روایت نقل کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا من احب ان یکون اقوی الناس فلیتوکل علیٰ اللہ ، ومن احب ان یکون اغنی الناس فلیکن بما فی ید اللہ عزو جل اوثق منہ بما فی یدیہ ، ومن احب ان یکون اکرم الناس فلیتق اللہ عزو جلّ ۔ جو شخص چاہتا ہو کہ سب انسانوں سے زیادہ طاقتور ہو جائے اسے چاہیے کہ اللہ پر توکل کرے ۔ اور جو شخص چاہتا ہو کہ سب سے بڑھ کر غنی ہو جائے اسے چاہیے کہ جو کچھ اللہ کے پاس ہے اس پر زیادہ بھروسہ رکھے بہ نسبت اس چیز کے جو اس کے اپنے ہاتھ میں ہے ، اور جو شخص چاہتا ہو کہ سب سے زیادہ عزت والا ہو جائے اسے چاہیے کہ اللہ عز و جل سے ڈرے ۔