اَوَلَمۡ يَعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰهَ يَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَيَقۡدِرُؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّقَوۡمٍ يُّؤۡمِنُوۡنَ ﴿52﴾
کیا انہیں یہ معلوم نہیں کہ اللہ تعالٰی جس کے لئے چاہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ ( بھی ) ایمان لانے والوں کے لیئے اس میں ( بڑی بڑی ) نشانیاں ہیں ۔
او لم يعلموا ان الله يبسط الرزق لمن يشاء و يقدر ان في ذلك لايت لقوم يؤمنون
Do they not know that Allah extends provision for whom He wills and restricts [it]? Indeed in that are signs for a people who believe.
Kiya enhen yeh maloom nahi kay Allah Taalaa jiss kay liye chahye rozi kushadah ker deta hai aur tang ( bhi ) eman laney walon kay liye iss mein ( bari bari ) nishaniyan hain.
اور کیا انہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے ، رزق میں وسعت کردیتا ہے ، اور وہی تنگی بھی کردیتا ہے؟ یقینا اس میں ان لوگوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں ۔
کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ روزی کشادہ کرتا ہے جس کے لیے چاہے اور تنگ فرماتا ہے ، بیشک اس میں ضرور نشانیاں ہیں ایمان والوں کے لیے ،
اور کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ اللہ جس کا چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے ؟ 69 اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں ۔ ع
اور کیا وہ نہیں جانتے کہ اللہ جس کے لئے چاہتا ہے رزق کشادہ فرما دیتا ہے اور ( جس کے لئے چاہتا ہے ) تنگ کر دیتا ہے ، بے شک اس میں ایمان رکھنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں
سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :69
یعنی رزق کی تنگی و کشادگی اللہ کے ایک دوسرے ہی قانون پر مبنی ہے جس کے مصالح کچھ اور ہیں ۔ اس تقسیم رزق کا مدار آدمی کی اہلیت و قابلیت ، یا اس کے محبوب و مغضوب ہونے پر ہرگز نہیں ہے ۔ ( اس مضمون کی تفصیلات کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد دوم ، صفحات 202 ۔ 212 ۔ 221 ۔ 274 ۔ 275 ۔ 322 ۔ 334 ۔ 457 ۔ جلد سوم ، صفحات 26 ۔ 77 ۔ 78 ۔ 139 ۔ 189 ۔ 191 ۔ 192 ۔ 259 ۔ 260 ۔ 283 ۔ 284 ۔ 513 ۔ 516 ۔ 662 ۔ 664 ۔ جلد چہارم ، حواشی سورہ سبا 54 تا 60 ۔