Surah

Information

Surah # 39 | Verses: 75 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 59 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَتَرَى الۡمَلٰٓٮِٕكَةَ حَآفِّيۡنَ مِنۡ حَوۡلِ الۡعَرۡشِ يُسَبِّحُوۡنَ بِحَمۡدِ رَبِّهِمۡ‌ۚ وَقُضِىَ بَيۡنَهُمۡ بِالۡحَـقِّ وَقِيۡلَ الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ﴿75﴾
اور تو فرشتوں کو اللہ کے عرش کے ارد گرد حلقہ باندھے ہوئے اپنے رب کی حمد و تسبیح کرتے ہوئے دیکھے گا اور ان میں انصاف کا فیصلہ کیا جائے گا اور کہہ دیا جائے گا کہ ساری خوبی اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنہار ہے ۔
و ترى الملىكة حافين من حول العرش يسبحون بحمد ربهم و قضي بينهم بالحق و قيل الحمد لله رب العلمين
And you will see the angels surrounding the Throne, exalting [ Allah ] with praise of their Lord. And it will be judged between them in truth, and it will be said, "[All] praise to Allah , Lord of the worlds."
Aur tu farishton ko Allah kay arash kay ird-gird halqa bandhay huyey apnay rab ki hamd-o-tasbeeh kerta huyey dekhay ga aur inn mein insaf ka faisla kiya jayega aur keh diya jayega kay sari khoobi Allah hi kay liye hai jo tamam jahano ka palanhaar hai.
اور تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ عرش کے گرد حلقہ بنائے ہوئے اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کر رہے ہوں گے ، اور لوگوں کے درمیان برحق فیصلہ کردیا جائے گا ، اور کہنے والے کہیں گے کہ : تمام تر تعریف اللہ کی ہے جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے ۔
اور تم فرشتوں کو دیکھو گے عرش کے آس پاس حلقہ کیے اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی پاکی بولتے اور لوگوں میں سچا فیصلہ فرمادیا جائے گا ( ف۱۵۸ ) اور کہا جائے گا کہ سب خوبیاں اللہ کو جو سارے جہاں کا رب ( ف۱۵۹ )
اور تم دیکھو گے کہ فرشتے عرش کے گرد حلقہ بنائے ہوئے اپنے رب کی حمد اور تسبیح کر رہے ہوں گے ، اور لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ چکا دیا جائے گا ، اور پکار دیا جائے گا کہ حمد ہے اللہ رب العالمین کے لیے 85 ۔ ع
اور ( اے حبیب! ) آپ فرشتوں کو عرش کے ارد گرد حلقہ باندھے ہوئے دیکھیں گے جو اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہوں گے ، اور ( سب ) لوگوں کے درمیان حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ کُل حمد اللہ ہی کے لائق ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے
سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :85 یعنی پوری کائنات اللہ کی حمد پکار اٹھے گی ۔
جبکہ اللہ تعالیٰ نے اہل جنت اور اہل جہنم کا فیصلہ سنا دیا اور انہیں ان کے ٹھکانے پہنچائے جانے کا حال بھی بیان کردیا ۔ اور اس میں اپنے عدل و انصاف کا ثبوت بھی دے دیا ، تو اس آیت میں فرمایا کہ قیامت کے روز اس وقت تو دیکھے گا کہ فرشتے اللہ کے عرش کے چاروں طرف کھڑے ہوں گے اور اللہ تعالیٰ کی حمد و تسبیح بزرگی اور بڑائی بیان کر رہے ہوں گے ۔ ساری مخلوق میں عدل و حق کے ساتھ فیصلے ہوچکے ہوں گے ۔ اس سراسر عدل اور بالکل رحم والے فیصلوں پر کائنات کا ذرہ ذرہ اس کی ثنا خوانی کرنے لگے گا اور جاندار چیز سے آواز آئے گی کہ الحمد للہ رب العالمین چونکہ اس وقت ہر اک تر و خشک چیز اللہ کی حمد بیان کرے گی اس لئے یہاں مجہول کا صیغہ لاکر فاعل کو عام کردیا گیا ۔ حضرت قتادہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں خلق کی پیدائش کی ابتداء بھی حمد سے ہے فرماتا ہے الحمدللہ الذی خلق السموات والارض اور مخلوق کی انتہا بھی حمد سے ہے ۔ فرماتا ہے ( وَقُضِيَ بَيْنَهُمْ بِالْحَقِّ وَقِيْلَ الْحَـمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ 75؀ۧ ) 39- الزمر:75 )