Surah

Information

Surah # 40 | Verses: 85 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 60 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 56, 57, from Madina
يٰقَوۡمِ لَـكُمُ الۡمُلۡكُ الۡيَوۡمَ ظٰهِرِيۡنَ فِى الۡاَرۡضِ فَمَنۡ يَّنۡصُرُنَا مِنۡۢ بَاۡسِ اللّٰهِ اِنۡ جَآءَنَا ؕ قَالَ فِرۡعَوۡنُ مَاۤ اُرِيۡكُمۡ اِلَّا مَاۤ اَرٰى وَمَاۤ اَهۡدِيۡكُمۡ اِلَّا سَبِيۡلَ الرَّشَادِ‏ ﴿29﴾
اے میری قوم کے لوگو! آج تو بادشاہت تمہاری ہے کہ اس زمین پر تم غالب ہو ، لیکن اگر اللہ کا عذاب ہم پر آگیا تو کون ہماری مدد کرے گا؟ فرعون بولا میں تو تمہیں وہی رائے دے رہا ہوں جو خود دیکھ رہا ہوں اور میں تو تمہیں بھلائی کی راہ ہی بتلا رہا ہوں ۔
يقوم لكم الملك اليوم ظهرين في الارض فمن ينصرنا من باس الله ان جاءنا قال فرعون ما اريكم الا ما ارى و ما اهديكم الا سبيل الرشاد
O my people, sovereignty is yours today, [your being] dominant in the land. But who would protect us from the punishment of Allah if it came to us?" Pharaoh said, "I do not show you except what I see, and I do not guide you except to the way of right conduct."
Aey meri qom kay logo! Aaj to badshahaat tumhari hai kay iss zamin per tum ghalib ho lekin Allah ka azab hum per aagaya to kon humari madad keray ga? Firaon bola mein to tumhen wohi raye dey raha hun jo khud dekh raha hun aur mein to tumhen bhalaee ki raah hi batla raha hun.
اے میری قوم ! آج تو تمہیں ایسی سلطنت حاصل ہے کہ زمین میں تمہارا راج ہے ، لیکن اگر اللہ کا عذاب ہم پر آگیا تو کون ہے جو اس کے مقابلے میں ہماری مدد کرے؟ ۔ فرعون نے کہا میں تو تمہیں وہی رائے دوں گا جسے میں درست سمجھتا ہوں ، اور میں تمہاری جو رہنمائی کر رہا ہوں وہ بالکل ٹھیک راستے کی طرف کر رہا ہوں
اے میری قوم! آج بادشاہی تمہاری ہے اس زمین میں غلبہ رکھتے ہو ( ف٦۵ ) تو اللہ کے عذاب سے ہمیں کون بچالے گا اگر ہم پر آئے فرعون بولا میں تو تمہیں وہی سمجھاتا ہوں جو میری سوجھ ہے ( ف٦٦ ) اور میں تمہیں وہی بتاتا ہوں جو بھلائی کی راہ ہے ،
اے میری قوم کے لوگو ! آج تمہیں بادشاہی حاصل ہے اور زمین میں تم غالب ہو ، لیکن اگر خدا کا عذاب ہم پر آگیا تو پھر کون ہے جو ہماری مدد کر سکے گا 48 ۔ فرعون نے کہا میں تو تم لوگوں کو وہی رائے دے رہا ہوں جو مجھے مناسب نظر آتی ہے ۔ اور میں اسی راستے کی طرف تمہاری رہنمائی کرتا ہوں جو ٹھیک ہے 49 ۔
اے میری قوم! آج کے دن تمہاری حکومت ہے ( تم ہی ) سرزمینِ ( مصر ) میں اقتدار پر ہو ، پھر کون ہمیں اللہ کے عذاب سے بچا سکتا ہے اگر وہ ( عذاب ) ہمارے پاس آجائے ۔ فرعون نے کہا: میں تمہیں فقط وہی بات سمجھاتا ہوں جسے میں خود ( صحیح ) سمجھتا ہوں اور میں تمہیں بھلائی کی راہ کے سوا ( اور کوئی راستہ ) نہیں دکھاتا
سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :48 یعنی کیوں اللہ کی دی ہوئی اس نعمت غلبہ و اقتدار کی ناشکری کر کے اس کے غضب کو اپنے اوپر دعوت دیتے ہو؟ سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :49 فرعون کے اس جواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ ابھی تک وہ یہ راز نہیں پاسکا تھا کہ اس کے دربار کا یہ امیر دل میں مومن ہو چکا ہے ، اسی لیے اس نے اس شخص کی بات پر کسی ناراضی کا اظہار تو نہیں کیا ، البتہ یہ واضح کر دیا کہ اس کے خیالات سننے کے بعد بھی اپنی رائے بدلنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔