Surah

Information

Surah # 40 | Verses: 85 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 60 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 56, 57, from Madina
اَسۡبَابَ السَّمٰوٰتِ فَاَطَّلِعَ اِلٰٓى اِلٰهِ مُوۡسٰى وَاِنِّىۡ لَاَظُنُّهٗ كَاذِبًا ؕ وَكَذٰلِكَ زُيِّنَ لِفِرۡعَوۡنَ سُوۡٓءُ عَمَلِهٖ وَصُدَّ عَنِ السَّبِيۡلِ ؕ وَمَا كَيۡدُ فِرۡعَوۡنَ اِلَّا فِىۡ تَبَابٍ‏ ﴿37﴾
۔ ( ان ) دروازوں تک پہنچ جاؤں اور موسیٰ کے معبود کو جھانک لوں اور بیشک میں سمجھتا ہوں وہ جھوٹا ہے اور اسی طرح فرعون کی بر کرداریاں اسے بھلی دکھائی گئیں اور راہ سے روک دیا گیا اور فرعون کی ( ہر ) حیلہ سازی تباہی میں ہی رہی ۔
اسباب السموت فاطلع الى اله موسى و اني لاظنه كا ذبا و كذلك زين لفرعون سوء عمله و صد عن السبيل و ما كيد فرعون الا في تباب
The ways into the heavens - so that I may look at the deity of Moses; but indeed, I think he is a liar." And thus was made attractive to Pharaoh the evil of his deed, and he was averted from the [right] way. And the plan of Pharaoh was not except in ruin.
( unn ) darwazon tak phonch jaon aur musa kay mabood ko jhaank loon aur be-shak mein samjhta hun woh jhoota hai aur issi tarah firaon ki bad-kirdariyan ussay bhali dikhaee gaeen aur raah say rok diya gaya aur firaon ki ( her ) heela saazi tabahee mein hi rahee.
جو آسمانوں کے راستے ہیں پھر میں موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں ( 10 ) اور یقین رکھو کہ میں تو اسے جھوٹا ہی سمجھتا ہوں ۔ اسی طرح فرعون کی بد کرداری اس کی نظر میں خوشنما بنا دی گئی تھی اور اسے راستے سے روک دیا گیا تھا ۔ ( 11 ) اور فرعون کی کوئی چال ایسی نہیں تھی جو بربادی میں گئی ہو
کا ہے کے راستے آسمان کے تو موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں اور بیشک میرے گمان میں تو وہ جھوٹا ہے ( ف۸۰ ) اور یونہی فرعون کی نگاہ میں اس کا برا کام ( ف۸۱ ) بھلا کر دکھا گیا ( ف۸۲ ) اور وہ راستے میں روکا گیا ، اور فرعون کا داؤ ( ف۸۳ ) ہلاک ہونے ہی کو تھا ، (
آسمانوں کے راستوں تک ، اور موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں ۔ مجھے تو یہ موسیٰ جھوٹا ہی معلوم ہوتا ہے 55ـــــ اس طرح فرعون کے لیے اس کی بد عملی خوشنما بنا دی گئی اور وہ راہ راست روک دیا گیا ۔ فرعون کی ساری چال بازی ( اس کی اپنی ) تباہی کے راستہ ہی میں صرف ہوئی ۔ ع
۔ ( یعنی ) آسمانوں کے راستوں پر ، پھر میں موسٰی کے خدا کو جھانک کر دیکھ سکوں اور میں تو اسے جھوٹا ہی سمجھتا ہوں ، اور اس طرح فرعون کے لئے اس کی بد عملی خوش نما کر دی گئی اور وہ ( اللہ کی ) راہ سے روک دیا گیا ، اور فرعون کی پُرفریب تدبیر محض ہلاکت ہی میں تھی
سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :55 مومن آل فرعون کی تقریر کے دوران میں فرعون اپنے وزیر ہامان کو مخاطب کر کے یہ بات کچھ اس انداز میں کہتا ہے کہ گویا وہ اس مومن کے کلام کو کسی التفات کے قابل نہیں سمجھتا ، اس لیے متکبرانہ شان کے ساتھ اس کی طرف سے منہ پھیر کر ہامان سے کہتا ہے کہ ذرا میرے لیے ایک اونچی عمارت تو بنوا ، دیکھوں تو سہی کہ یہ موسیٰ جس خدا کی باتیں کر رہا ہے وہ کہاں رہتا ہے ۔ ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد سوم ، القصص ، حواشی ۵۲ تا ۵٤ )