غرض تم عنقریب میری یہ باتیں یاد کرو گے جو میں تم سے کہہ رہا ہوں ، اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں ۔ یقینا اللہ سارے بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے
سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :60
اس فقرے سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ یہ باتیں کہتے وقت اس مومن شخص کو پورا یقین تھا کہ اس حق گوئی کی پاداش میں فرعون کی پوری سلطنت کا عتاب اس پر ٹوٹ پڑے گا اور اسے محض اپنے اعزازات اور مفادات ہی سے نہیں ، اپنی جان تک سے ہاتھ دھونا پڑے گا ۔ مگر یہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی اس نے محض اللہ کے بھروسے پر اپنا وہ فرض انجام دے دیا جسے اس نازک موقع پر اس کے ضمیر نے اس کا فرض سمجھا تھا ۔