Surah

Information

Surah # 41 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 61 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَقَضٰٮهُنَّ سَبۡعَ سَمٰوَاتٍ فِىۡ يَوۡمَيۡنِ وَاَوۡحٰى فِىۡ كُلِّ سَمَآءٍ اَمۡرَهَا‌ ؕ وَزَ يَّـنَّـا السَّمَآءَ الدُّنۡيَا بِمَصَابِيۡحَ ‌ۖ  وَحِفۡظًا ‌ؕ ذٰ لِكَ تَقۡدِيۡرُ الۡعَزِيۡزِ الۡعَلِيۡمِ‏ ﴿12﴾
پس دو دن میں سات آسمان بنا دیئے اور ہر آسمان میں اس کے مناسب احکام کی وحی بھیج دی اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے زینت دی اور نگہبانی کی یہ تدبیر اللہ غا لب و دانا کی ہے ۔
فقضىهن سبع سموت في يومين و اوحى في كل سماء امرها و زينا السماء الدنيا بمصابيح و حفظا ذلك تقدير العزيز العليم
And He completed them as seven heavens within two days and inspired in each heaven its command. And We adorned the nearest heaven with lamps and as protection. That is the determination of the Exalted in Might, the Knowing.
Pus do din mein saat aasman bana diyey aur her aasman mein iss kay munasib ehkaam ki wahee bhej di aur hum ney aasman-e-duniya ko charaghon say zeenat di aur nigheybaani ki yeh tadbeer Allah ghalib-o-dana ki hai.
چنانچہ اس نے دو دن میں اپنے فیصلے کے تحت ان کے سات آسمان بنا دئیے اور ہر آسمان میں اس کے مناسب حکم بھیج دیا ( 7 ) اور ہم نے اس قریب والے آسمان کو چراغوں سے سجایا اور اسے خوب محفوط کردیا ۔ یہ اس ذات کی نپی تلی منصوبہ بندی ہے جس کا اقتدار بھی کام ہے ، جس کا علم بھی مکمل
تو انہیں پورے سات آسمان کردیا دو دن میں ( ف۲٦ ) اور ہر آسمان میں اسی کے کام کے احکام بھیجے ( ف۲۷ ) اور ہم نے نیچے کے آسمان کو ( ف۲۸ ) چراغوں سے آراستہ کیا ( ف۲۹ ) اور نگہبانی کے لیے ( ف۳۰ ) یہ اس عزت والے علم والے کا ٹھہرایا ہوا ہے ،
تب اس نے دو دن کے اندر سات آسمان بنا دیے ، اور ہر آسمان میں اس کا قانون وحی کر دیا ۔ اور آسمان دنیا کو ہم نے چراغوں سے آراستہ کیا اور اسے خوب محفوظ کر دیا 16 ۔ یہ سب کچھ ایک زبردست علیم ہستی کا منصوبہ ہے ۔
پھر دو دِنوں ( یعنی دو مرحلوں ) میں سات آسمان بنا دیئے اور ہر سماوی کائنات میں اس کا نظام ودیعت کر دیا اور آسمانِ دنیا کو ہم نے چراغوں ( یعنی ستاروں اور سیّاروں ) سے آراستہ کر دیا اور محفوظ بھی ( تاکہ ایک کا نظام دوسرے میں مداخلت نہ کر سکے ) ، یہ زبر دست غلبہ ( و قوت ) والے ، بڑے علم والے ( رب ) کا مقرر کردہ نظام ہے
سورة حٰمٓ السَّجْدَة حاشیہ نمبر :16 ان آیات کو سمجھنے کے لیے تفہیم القرآن کے حسب ذیل مقامات کا مطالعہ مفید ہو گا ۔ جلد اول ، البقرہ ، حاشیہ ۳٤ ۔ جلد دوم ، الرعد ، حاشیہ ۲ ، الحجر ، حواشی ۸ تا ۱۲ ۔ جلد سوم ، الانبیاء ، حواشی ۳٤ ۔ ۳۵ ، المومن ، حاشیہ ۱۵ ۔ جلد چہارم ، یٰس ، حاشیہ نمبر 37 ۔ الصافّات ، حواشی نمبر 5 ۔ 6 )