Surah

Information

Surah # 42 | Verses: 53 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 62 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 23, 24, 25, 27, from Madina
لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِ‌ؕ وَهُوَ الۡعَلِىُّ الۡعَظِيۡمُ‏ ﴿4﴾
آسمانوں کی ( تمام ) چیزیں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے وہ برتر اور عظیم الشان ہے ۔
له ما في السموت و ما في الارض و هو العلي العظيم
To Him belongs whatever is in the heavens and whatever is in the earth, and He is the Most High, the Most Great.
Aasmano ki ( tamam ) cheezen aur jo kuch zamin mein hai sab ussi ka hai woh bartar aur azeem-us-shan hai.
جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے ، سب اسی کا ہے ، اور وہی ہے جو برتری اور عظمت کا مالک ہے ۔
اسی کا ہے جو کچھ آسمان میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے ، اور وہی بلندی و عظمت والا ہے ،
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے اسی کا ہے ، وہ برتر اور عظیم ہے 2 ۔
جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے ، اور وہ بلند مرتبت ، بڑا باعظمت ہے
سورة الشُّوْرٰی حاشیہ نمبر :2 یہ تمہیدی فقرے محض اللہ تعالیٰ کی تعریف میں ارشاد نہیں ہو رہے ہیں ، بلکہ ان کا ہر لفظ اس پس منظر سے گہرا ربط رکھتا ہے جس میں یہ آیات نازل ہوئی ہیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کے خلاف جو لوگ چہ میگوئیاں کر رہے تھے ، ان کے اعتراضات کی اولین بنیاد یہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کو توحید کی دعوت دے رہے تھے اور وہ اس پر کان کھڑے کر کر کے کہتے تھے کہ اگر اکیلا ایک اللہ ہی معبود ، حاجت روا اور شارع ہے تو پھر ہمارے بزرگ کیا ہوئے؟ اس پر فرمایا گیا ہے کہ یہ پوری کائنات اللہ تعالیٰ کی ملک ہے ۔ مالک کے ساتھ اس کی ملکیت میں کسی اور کی خداوندی آخر کس طرح چل سکتی ہے؟ خصوصاً جبکہ وہ دوسرے جن کی خداوندی مانی جاتی ہے ، یا جو اپنی خداوندی چلانا چاہتے ہیں ، خود بھی اس کے مملوک ہی ہیں ۔ پھر فرمایا گیا کہ وہ برتر اور عظیم ہے ، یعنی اس سے بالاتر اور بزرگ تر ہے کہ کوئی اس کا ہمسر ہو ، اور اس کی ذات ، صفات ، اختیارات اور حقوق میں سے کسی چیز میں بھی حصہ دار بن سکے ۔