Surah

Information

Surah # 42 | Verses: 53 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 62 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 23, 24, 25, 27, from Madina
وَتَرٰٮهُمۡ يُعۡرَضُوۡنَ عَلَيۡهَا خٰشِعِيۡنَ مِنَ الذُّلِّ يَنۡظُرُوۡنَ مِنۡ طَرۡفٍ خَفِىٍّ‌ ؕ وَقَالَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّ الۡخٰسِرِيۡنَ الَّذِيۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَهُمۡ وَاَهۡلِيۡهِمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ اَلَاۤ اِنَّ الظّٰلِمِيۡنَ فِىۡ عَذَابٍ مُّقِيۡمٍ‏ ﴿45﴾
اور تو انہیں دیکھے گا کہ وہ ( جہنم کے ) سامنے لا کھڑے کیئے جائیں گے مارے ذلت کے جھکے جا رہے ہونگے اور کن آنکھوں سے دیکھ رہے ہونگے ، ایمان والے صاف کہیں گے کہ حقیقی زیاں کار وہ ہیں جنہوں نے آج قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈال دیا ۔ یاد رکھو کہ یقیناً ظالم لوگ دائمی عذاب میں ہیں ۔
و ترىهم يعرضون عليها خشعين من الذل ينظرون من طرف خفي و قال الذين امنوا ان الخسرين الذين خسروا انفسهم و اهليهم يوم القيمة الا ان الظلمين في عذاب مقيم
And you will see them being exposed to the Fire, humbled from humiliation, looking from [behind] a covert glance. And those who had believed will say, "Indeed, the [true] losers are the ones who lost themselves and their families on the Day of Resurrection. Unquestionably, the wrongdoers are in an enduring punishment."
Aur tu enhen dekhay ga kay woh ( jahannum kay ) samney la-kharay kiyey jayen gay maray zillat kay jhukay jarahen hongay aur kan-ankhiyon say dekh rahey hongay eman walay saaf kahen gay kay haqeeqi ziyan kaar woh hain jinhon ney aaj qayamat kay din apnay aap ko aur apnay ghar walon ko nuksan mein dal diya. Yaad rakho kay yaqeenan zalim log daaeemi azab mein hain.
اور تم انہیں دیکھو گے کہ دوزخ کے سامنے انہیں اس طرح پیش کیا جائے گا کہ وہ ذلت کے مارے جھکے ہوئے کن انکھیوں سے دیکھ رہے ہوں گے ، اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں وہ کہہ رہے ہوں گے کہ : واقعی اصل خسارے میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو خسارے میں ڈال دیا ۔ یاد رکھو کہ ظالم لوگ ایسے عذاب میں ہوں گے جو ہمیشہ قائم رہے گا ۔
اور تم انہیں دیکھو گے کہ آگ پر پیش کیے جاتے ہیں ذلت سے دبے لچے چھپی نگاہوں دیکھتے ہیں ( ف۱۱۱ ) اور ایمان والے کہیں گے بیشک ہار ( نقصان ) میں وہ ہیں جو اپنی جانیں اور اپنے گھر والے ہار بیٹھے قیامت کے دن ( ف۱۱۲ ) سنتے ہو بیشک ظالم ( ف۱۱۳ ) ہمیشہ کے عذاب میں ہیں ،
اور تم دیکھو گے کہ یہ جہنم کے سامنے جب لائے جائیں گے تو ذلت کے مارے جھکے جا رہے ہوں گے اور اس کو نظر بچا بچا کر کن انکھیوں سے دیکھیں گے 71 ۔ اس وقت وہ لوگ جو ایمان لائے تھے کہیں گے کہ واقعی اصل زیاں کار وہی ہیں جنہوں نے آج قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے متعلقین کو خسارے میں ڈال دیا ۔ خبردار رہو ، ظالم لوگ مستقل عذاب میں ہوں گے
اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ دوزخ پر ذلّت اور خوف کے ساتھ سر جھکائے ہوئے پیش کئے جائیں گے ( اسے چوری چوری ) چھپی نگاہوں سے دیکھتے ہوں گے ، اور ایمان والے کہیں گے: بیشک نقصان اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو اور اپنے اہل و عیال کو قیامت کے دن خسارے میں ڈال دیا ، یاد رکھو! بیشک ظالم لوگ دائمی عذاب میں ( مبتلا ) رہیں گے
سورة الشُّوْرٰی حاشیہ نمبر :71 انسان کا قاعدہ ہے کہ جب کوئی ہولناک منظر اس کے سامنے ہوتا ہے اور وہ جان رہا ہوتا ہے کہ عنقریب وہ اس بلا کے چنگل میں آنے والا ہے جو سامنے نظر آ رہی ہے ، تو پہلے تو ڈر کے مارے وہ آنکھیں بند کر لیتا ہے ۔ پھر اس سے رہا نہیں جاتا ۔ دیکھنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ بلا کیسی ہے اور ابھی اس سے کتنی دور ہے ۔ لیکن اس کی بھی ہمت نہیں پڑتی کہ سر اٹھا کر نگاہ بھر کر اسے دیکھے ۔ اس لیے بار بار ذرا سی آنکھیں کھول کر اسے گوشہ چشم سے دیکھتا ہے اور پھر ڈر کے مارے آنکھیں بند کر لیتا ہے ۔ جہنم کی طرف جانے والوں کی اسی کیفیت کا نقشہ اس آیت میں کھینچا گیا ہے ۔