Surah

Information

Surah # 43 | Verses: 89 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 63 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 54, from Madina
وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمۡ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحۡمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجۡهُهٗ مُسۡوَدًّا وَّهُوَ كَظِيۡمٌ‏ ﴿17﴾
۔ ( حالانکہ ) ان میں سے کسی کو جب اس چیز کی خبر دی جائے جس کی مثال اس نے ( اللہ ) رحمٰن کے لئے بیان کی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ پڑ جاتا ہے اور وہ غمگین ہو جاتا ہے ۔
و اذا بشر احدهم بما ضرب للرحمن مثلا ظل وجهه مسودا و هو كظيم
And when one of them is given good tidings of that which he attributes to the Most Merciful in comparison, his face becomes dark, and he suppresses grief.
( Halankay ) inn mein say kissi ko jab uss cheez ki khabar di jaye jiss ki misal uss ney ( Allah ) rehman kay liye biyan ki hai to uss ka chehra siyah parr jata hai aur woh ghumgeen hojata hai.
حالانکہ ان میں سے کسی کو جب اس ( بیٹی ) کی ( ولادت ) خوشخبری دی جاتی ہے جو اس نے خدائے رحمن کی طرف منسوب کر رکھی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے ، اور وہ دل ہی دل میں گھٹتا رہتا ہے ۔
اور جب ان میں کسی کو خوشخبری دی جائے اس چیز کی ( ف۲۰ ) جس کا وصف رحمن کے لیے بتاچکا ہے ( ف۲۱ ) تو دن بھر اس کا منہ کالا رہے اور غم کھایا کرے ( ف۲۲ )
اور حال یہ ہے کہ جس اولاد کو یہ لوگ اس خدائے رحمان کی طرف منسوب کرتے ہیں اس کی ولادت کا مژدہ جب خود ان میں سے کسی کو دیا جاتا ہے تو اس کے منہ پر سیاہی چھا جاتی ہے اور وہ غم سے بھر جاتا ہے 16 ۔
حالانکہ جب ان میں سے کسی کو اُس ( کے گھر میں بیٹی کی پیدائش ) کی خبر دی جاتی ہے جسے انہوں نے ( خدائے ) رحمان کی شبیہ بنا رکھا ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور غم و غصّہ سے بھر جاتا ہے
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :16 یہاں مشرکین عرب کی نامعقولیت کو پوری طرح بے نقاب کر کے رکھ دیا گیا ہے ۔ وہ کہتے تھے کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں ۔ ان کے بت انہوں نے عورتوں کی شکل کے بنا رکھے تھے ، اور یہی ان کی وہ دیویاں تھیں جن کی پرستش کی جاتی تھی ۔ اس پر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اول تو تم نے یہ جاننے اور ماننے کے باوجود کہ زمین و آسمان کا خالق اللہ ہے اور اس زمین کو اسی نے تمہارے لیے گواہ بنایا ہے ، اور وہی آسمان سے پانی برساتا ہے ، اور اسی نے یہ جانور تمہاری خدمت کے لیے پیدا کیے ہیں ، اس کے ساتھ دوسروں کو معبود بنایا ۔ حالانکہ جنہیں تم معبود بنا رہے ہو وہ خدا نہیں بلکہ بندے ہیں ۔ پھر مزید غضب یہ کیا کہ بعض بندوں کو صفات ہی میں نہیں بلکہ اللہ کی ذات میں بھی اس کا شریک بنا ڈالا اور یہ عقیدہ ایجاد کیا کہ وہ اللہ کی اولاد ہیں ۔ اس پر بھی تم نے بس نہ کیا اور اللہ کے لیے وہ اولاد تجویز کی جسے تم خود اپنے لیے ننگ و عار سمجھتے ہو ۔ بیٹی گھر میں پیدا ہو جائے تو تمہارا منہ کالا ہو جاتا ہے ، خون کا سا گھونٹ پی کر رہ جاتے ہو ، بلکہ بعض اوقات زندہ بچی کو دفن کر دیتے ہو ۔ یہ اولاد تو آئی اللہ کے حصے میں ۔ اور بیٹے ، جو تمہارے نزدیک فخر کے قابل اولاد ہیں ، مخصوص ہو گئے تمہارے لیے ؟ اس پر تمہارا دعویٰ یہ ہے کہ ہم اللہ کے ماننے والے ہیں ۔