اور یہ کہتے ہیں کہ : اگر خدائے رحمن چاہتا تو ہم ان ( فرشتوں ) کی عبادت نہ کرتے ۔ ان کو اس بات کی حقیقت کا ذرابھی علم نہیں ہے اور ان کا کام اس کے سوا کچھ نہیں کہ اندازوں کے تیر چلاتے ہیں ۔
یہ کہتے ہیں اگر خدائے رحمان چاہتا ( کہ ہم ان کی عبادت نہ کریں ) تو ہم کبھی ان کو نہ پوجتے ’‘ ۔ 20 یہ اس معاملے کی حقیقت کو قطعی نہیں جانتے ، محض تیر تکے لڑاتے ہیں ۔
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :20
یہ اپنی گمراہی پر تقدیر سے ان کا استدلال تھا جو ہمیشہ سے غلط کار لوگوں کا شیوہ رہا ہے ۔ ان کا کہنا یہ تھا کہ ہمارا فرشتوں کی عبادت کرنا اسی لیے تو ممکن ہوا کہ اللہ نے ہمیں یہ کام کرنے دیا ۔ اگر وہ نہ چاہتا کہ ہم یہ فعل کریں تو ہم کیسے کر سکتے تھے پھر مدت ہائے دراز سے ہمارے ہاں یہ کام ہو رہا ہے اور اللہ کی طرف سے اس پر کوئی عذاب نازل نہ ہوا ۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کو ہمارا یہ کام ناپسند نہیں ہے ۔