Surah

Information

Surah # 43 | Verses: 89 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 63 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 54, from Madina
وَقَالُوۡا لَوۡ شَآءَ الرَّحۡمٰنُ مَا عَبَدۡنٰهُمۡ‌ؕ مَا لَهُمۡ بِذٰلِكَ مِنۡ عِلۡمٍ‌ اِنۡ هُمۡ اِلَّا يَخۡرُصُوۡنَؕ‏ ﴿20﴾
اور کہتے ہیں اگر اللہ چاہتا تو ہم ان کی عبادت نہ کرتے انہیں اس کی کچھ خبر نہیں یہ صرف اٹکل پچو ( جھوٹ باتیں ) کہتے ہیں ۔
و قالوا لو شاء الرحمن ما عبدنهم ما لهم بذلك من علم ان هم الا يخرصون
And they said, "If the Most Merciful had willed, we would not have worshipped them." They have of that no knowledge. They are not but falsifying.
Aur kehtay hain Allah chahta to hum inn ki ibadat na kertay. Enhen iss ki kuch khabar nahi yeh to sirf atkal pichoo ( jhoot baaten ) kehtay hain.
اور یہ کہتے ہیں کہ : اگر خدائے رحمن چاہتا تو ہم ان ( فرشتوں ) کی عبادت نہ کرتے ۔ ان کو اس بات کی حقیقت کا ذرابھی علم نہیں ہے اور ان کا کام اس کے سوا کچھ نہیں کہ اندازوں کے تیر چلاتے ہیں ۔
اور بولے اگر رحمٰن چاہتا ہم انہیں نہ پوجتے ( ف۳۰ ) انہیں اس کی حقیقت کچھ معلوم نہیں ( ف۳۱ ) یونہی اٹکلیں دوڑاتے ہیں ( ف۳۲ )
یہ کہتے ہیں اگر خدائے رحمان چاہتا ( کہ ہم ان کی عبادت نہ کریں ) تو ہم کبھی ان کو نہ پوجتے ’‘ ۔ 20 یہ اس معاملے کی حقیقت کو قطعی نہیں جانتے ، محض تیر تکے لڑاتے ہیں ۔
اور وہ کہتے ہیں کہ اگر رحمان چاہتا تو ہم اِن ( بتوں ) کی پرستش نہ کرتے ، انہیں اِس کا ( بھی ) کچھ علم نہیں ہے وہ محض اَٹکل سے جھوٹی باتیں کرتے ہیں
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :20 یہ اپنی گمراہی پر تقدیر سے ان کا استدلال تھا جو ہمیشہ سے غلط کار لوگوں کا شیوہ رہا ہے ۔ ان کا کہنا یہ تھا کہ ہمارا فرشتوں کی عبادت کرنا اسی لیے تو ممکن ہوا کہ اللہ نے ہمیں یہ کام کرنے دیا ۔ اگر وہ نہ چاہتا کہ ہم یہ فعل کریں تو ہم کیسے کر سکتے تھے پھر مدت ہائے دراز سے ہمارے ہاں یہ کام ہو رہا ہے اور اللہ کی طرف سے اس پر کوئی عذاب نازل نہ ہوا ۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کو ہمارا یہ کام ناپسند نہیں ہے ۔