Surah

Information

Surah # 43 | Verses: 89 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 63 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 54, from Madina
اَوۡ نُرِيَنَّكَ الَّذِىۡ وَعَدۡنٰهُمۡ فَاِنَّا عَلَيۡهِمۡ مُّقۡتَدِرُوۡنَ‏ ﴿42﴾
یا جو کچھ ان سے وعدہ کیا ہے وہ تجھے دکھا دیں ہم ان پر بھی قدرت رکھتے ہیں ۔
او نرينك الذي وعدنهم فانا عليهم مقتدرون
Or whether [or not] We show you that which We have promised them, indeed, We are Perfect in Ability.
Ya jo kuch inn say wada kiya hai woh tujhay dikha den hum inn per bhi qudrat rakhtay hain.
یا اگر تمہیں بھی وہ ( عذاب ) دکھا دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے ، تب بھی ہمیں ان پر ہر طرح کی قدرت حاصل ہے ۔
یا تمہیں دکھا دیں ( ف٦۹ ) جس کا انہیں ہم نے وعدہ دیا ہے تو ہم ان پر بڑی قدرت والے ہیں ،
یا تم کو آنکھوں سے ان کا وہ انجام دکھا دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے ، ہمیں ان پر پوری قدرت حاصل ہے 37 ۔
یا ہم آپ کو وہ ( عذاب ہی ) دکھا دیں جس کا ہم نے اُن سے وعدہ کیا ہے ، سو بے شک ہم اُن پر کامل قدرت رکھنے والے ہیں
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :37 اس ارشاد کا مطلب اس ماحول کو نگاہ میں رکھنے سے ہی اچھی طرح سمجھ میں آ سکتا ہے جس میں یہ بات فرمائی گئی ہے ۔ کفار مکہ یہ سمجھ رہے تھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہی ان کے لیے مصیبت بنی ہوئی ہے ، یہ کانٹا درمیان سے نکل جائے تو پھر سب اچھا ہو جائے گا ۔ اسی گمان فاسد کی بنا پر وہ شب و روز بیٹھ بیٹھ کر مشورے کرتے تھے کہ آپ کو کسی نہ کسی طرح ختم کر دیا جائے ۔ اس پر اللہ تعالیٰ ان کی طرف سے رخ پھیر کر اپنے نبی کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ تمہارے رہنے یا نہ رہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ تم زندہ رہو گے تو تمہاری آنکھوں کے سامنے ان کی شامت آئے گی ، اٹھا لیے جاؤ گے تو تمہارے پیچھے ان کی خبر لی جائے گی ۔ شامت اعمال اب ان کی دامنگیر ہو چکی ہے جس سے یہ بچ نہیں سکتے ۔