Surah

Information

Surah # 44 | Verses: 59 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 64 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَاَسۡرِ بِعِبَادِىۡ لَيۡلًا اِنَّكُمۡ مُّتَّبَعُوۡنَۙ‏ ﴿23﴾
۔ ( ہم نے کہہ دیا ) کہ راتوں رات تو میرے بندوں کو لے کر نکل یقیناً تمہارا پیچھا کیا جائے گا ۔
فاسر بعبادي ليلا انكم متبعون
[ Allah said], "Then set out with My servants by night. Indeed, you are to be pursued.
( hum ney keh diya ) kay raton raat tu meray bando ko ley ker nikal yaqeenan tumhara peecha kiya jayega.
۔ ( اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ) اچھا تم میرے بندوں کو لے کر راتوں رات روانہ ہوجاؤ ۔ تمہارا پیچھا ضرور کیا جائے گا ۔
ہم نے حکم فرمایا کہ میرے بندوں ( ف۲۱ ) کو راتوں رات لے نکل ضرور تمہارا پیچھا کیا جائے گا ( ف۲۲ )
۔ ( جواب دیا گیا ) اچھا تو راتوں رات میرے بندوں کو 21 لے کر چل پڑ ۔ تم لوگوں کا پیچھا کیا 22 جائے گا ۔
۔ ( ارشاد ہوا: ) پھر تم میرے بندوں کو راتوں رات لے کر چلے جاؤ بیشک تمہارا تعاقب کیا جائے گا
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :21 یعنی ان سب لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں ان میں بنی اسرائیل بھی تھے اور مصر کے وہ قبطی باشندے بھی جو حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی آمد تک مسلمانوں میں شامل ہو چکے تھے ، اور وہ لوگ بھی جنہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نشانیاں دیکھ کر اور آپ کی دعوت و تبلیغ سے متاثر ہو کر اہل مصر میں سے اسلام قبول کیا تھا ۔ ( تشریح کے لیے ملاحظہ تفہیم القرآن جلد دوم ، یوسف ، حاشیہ٦۸ ) سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :22 یہ ابتدائی حکم ہے جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ہجرت کے لیے دیا گیا تھا ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد سوم ، طہ ، حاشیہ ۵۳ ، الشعراء ، حواشی ۳۹ تا ٤۷ )