Surah

Information

Surah # 44 | Verses: 59 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 64 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَاتۡرُكِ الۡبَحۡرَ رَهۡوًا‌ؕ اِنَّهُمۡ جُنۡدٌ مُّغۡرَقُوۡنَ‏ ﴿24﴾
تُو دریا کو ساکن چھوڑ کر چلا جا بلاشبہ یہ لشکر غرق کر دیا جائے گا ۔
و اترك البحر رهوا انهم جند مغرقون
And leave the sea in stillness. Indeed, they are an army to be drowned."
Tu darya ko saakin chor ker chala jaa bilashuba yeh lashkar gharq kerdiya jayega.
اور تم سمندر کو ٹھہرا ہوا چھوڑ دینا ( ٨ ) یقینا یہ لشکر ڈبویا جائے گا ۔
اور دریا کو یونہی جگہ جگہ سے چھوڑ دے ( ف۲۳ ) بیشک وہ لشکر ڈبو دیا جائے گا ( ف۲٤ )
سمندر کو اس کے حال پر کھلا چھوڑ دے ۔ یہ سارا لشکر غرق ہونے والا ہے23 ۔
اور ( خود گزر جانے کے بعد ) دریا کو ساکن اور کھلا چھوڑ دینا ، بیشک وہ ایسا لشکر ہے جسے ڈبو دیا جائے گا
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :23 یہ حکم اس وقت دیا گیا جب حضرت موسیٰ علیہ السلام اپنے قافلہ کو لے کر سمندر پار کر چکے تھے اور چاہتے تھے کہ سمندر پر عصا مار کر اسے پھر ویسا ہی کر دیں جیسا وہ پھٹنے سے پہلے تھا ، تاکہ فرعون اور اس کا لشکر اس راستے سے گذر کر نہ آ جائے جو معجزہ سے بنا تھا ۔ اس وقت فرمایا گیا کہ ایسا نہ کرو ۔ اس کو اسی طرح پھٹا کا پھٹا رہنے دو تاکہ فرعون اپنے لشکر سمیت اس راستے میں اتر آئے ، پھر سمندر کو چھوڑ دیا جائے گا اور یہ پوری فوج غرق کر دی جائے گی ۔