Surah

Information

Surah # 45 | Verses: 37 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 65 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 14, from Madina
وَاٰتَيۡنٰهُمۡ بَيِّنٰتٍ مِّنَ الۡاَمۡرِ‌ ۚ فَمَا اخۡتَلَفُوۡۤا اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَهُمُ الۡعِلۡمُ ۙ بَغۡيًاۢ بَيۡنَهُمۡ‌ؕ اِنَّ رَبَّكَ يَقۡضِىۡ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ فِيۡمَا كَانُوۡا فِيۡهِ يَخۡتَلِفُوۡنَ‏ ﴿17﴾
اور ہم نے انہیں دین کی صاف صاف دلیلیں دیں پھر انہوں نے اپنے پاس علم کے پہنچ جانے کے بعد آپس کی ضد بحث سے ہی اختلاف برپا کر ڈالا یہ جن جن چیزوں میں اختلاف کر رہے ہیں ان کا فیصلہ قیامت والے دن ان کے درمیان ( خود ) تیرا رب کرے گا ۔
و اتينهم بينت من الامر فما اختلفوا الا من بعد ما جاءهم العلم بغيا بينهم ان ربك يقضي بينهم يوم القيمة فيما كانوا فيه يختلفون
And We gave them clear proofs of the matter [of religion]. And they did not differ except after knowledge had come to them - out of jealous animosity between themselves. Indeed, your Lord will judge between them on the Day of Resurrection concerning that over which they used to differ.
Aur hum ney unhen deen ki saaf saaf daleelen dein phir unhon ney apnay pass ilm kay phonch janey kay baad aapas ki zidd behas say hi ikhtilaf barpa ker dala yeh jinn jinn cheezon mein ikhtilaf ker rahey hain unn ka faisla qayamat walay din unn kay darmiyan ( khud ) tera rab keray ga.
اور نہیں کھلے کھلے احکام دیے تھے ، اس کے بعد ان میں جو اختلاف پیدا ہوا وہ ان کے پا علم آجانے کے بعد ہی ہوا ، صرف اس لیے کہ ان کو ایک دوسرے سے ضد ہوگئی تھی ۔ ( ٥ ) یقینا تمہارا پروردگار ان کے درمیان قیامت کے دن ان باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے ۔
اور ہم نے انہیں اس کام کی ( ف۲٤ ) روشن دلیلیں دیں تو انہوں نے اختلاف نہ کیا ( ف۲۵ ) مگر بعد اس کے کہ علم ان کے پاس آچکا ( ف۲٦ ) آپس کے حسد سے ( ف۲۷ ) بیشک تمہارا رب قیامت کے دن ان میں فیصلہ کردے گا جس بات میں اختلاف کرتے یں ،
اور دین کے معاملہ میں انہیں واضح ہدایات دے دیں ۔ پھر جو اختلاف ان کے درمیان رو نما ہوا وہ ( نا واقفیت کی وجہ سے نہیں بلکہ ) علم آ جانے کے بعد ہوا اور اس بنا پر ہوا کہ وہ آپس میں ایک دوسرے پر زیادتی کرنا چاہتے تھے 22 ۔ اللہ قیامت کے روز ان معاملات کا فیصلہ فرما دے گا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں ۔
اور ہم نے ان کو دین ( اور نبوّت ) کے واضح دلائل اور نشانیاں دی ہیں مگر اس کے بعد کہ اُن کے پاس ( بعثتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ) علم آچکا انہوں نے ( اس سے ) اختلاف کیا محض باہمی حسد و عداوت کے باعث ، بیشک آپ کا رب اُن کے درمیان قیامت کے دن اس امر کا فیصلہ فرما دے گا جس میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے
سورة الْجَاثِیَة حاشیہ نمبر :22 تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد اول ، البقرہ ، حاشیہ ۲۳ ، آل عمران ، حواشی ۱۷ ۔ ۱۸ ۔ جلد چہارم ، الشوریٰ ، حواشی نمبر 22 ۔ 23 ۔