Surah

Information

Surah # 45 | Verses: 37 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 65 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 14, from Madina
ثُمَّ جَعَلۡنٰكَ عَلٰى شَرِيۡعَةٍ مِّنَ الۡاَمۡرِ فَاتَّبِعۡهَا وَلَا تَتَّبِعۡ اَهۡوَآءَ الَّذِيۡنَ لَا يَعۡلَمُوۡنَ‏ ﴿18﴾
پھر ہم نے آپ کو دین کی ( ظاہر ) راہ پر قائم کر دیا سو آپ اس پر لگیں رہیں اور نادانوں کی خواہشوں کی پیروی میں نہ پڑیں ۔
ثم جعلنك على شريعة من الامر فاتبعها و لا تتبع اهواء الذين لا يعلمون
Then We put you, [O Muhammad], on an ordained way concerning the matter [of religion]; so follow it and do not follow the inclinations of those who do not know.
Phir hum ney aap ko deen ki ( zahir ) raah per qaeem ker diya ao aap issi per lagay rahen aur nadano ki khuwaishon ki perwee mein na paren.
پھر ( اے پیغمبر ) ہم نے تمہیں دین کی ایک خاص شریعت پر رکھا ہے ، لہذا تم اسی کی پیروی کرو ، اور ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے نہ چلنا جو حقیقت کا علم نہیں رکھتے ۔
پھر ہم نے اس کام کے ( ف۲۸ ) عمدہ راستہ پر تمہیں کیا ( ف۲۹ ) تو اسی راہ پر چلو اور نادانوں کی خواہشوں کا ساتھ نہ دو ( ف۳۰ )
اس کے بعد اب اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ہم نے تم کو دین کے معاملہ میں ایک صاف شاہراہ ( شریعت ) پر قائم کیا ہے 23 ۔ لہٰذا تم اسی پر چلو اور ان لوگوں کی خواہشات کا اتباع نہ کرو جو علم نہیں رکھتے ۔
پھر ہم نے آپ کو دین کے کھلے راستے ( شریعت ) پر مامور فرما دیا ، سو آپ اسی راہ پر چلتے جائیے اور اُن لوگوں کی خواہشوں کو قبول نہ فرمائیے جنہیں ( آپ کی اور آپ کے دین کی عظمت و حقّانیت کا ) علم ہی نہیں ہے
سورة الْجَاثِیَة حاشیہ نمبر :23 مطلب یہ ہے کہ جو کام پہلے بنی اسرائیل کے سپرد کیا گیا تھا وہ اب تمہارے سپرد کیا گیا ہے ۔ انہوں نے علم پانے کے باوجود اپنی نفسا نفسی سے دین میں ایسے اختلافات بر پا کیے ، اور آپس میں ایسی گروہ بندیاں کر ڈالیں جن سے وہ اس قابل نہ رہے کہ دنیا کو خدا کے راستے پر بلا سکیں ۔ اب اسی دین کی صاف شاہراہ پر تمہیں کھڑا کیا گیا ہے تا کہ تم وہ خدمت انجام دو جسے بنی اسرائیل چھوڑ بھی چکے ہیں اور ادا کرنے کے اہل بھی نہیں رہے ہیں ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو جلد چہارم ، الشوریٰ ، آیات 13 تا 15 مع حواشی 20 تا 26 )