پھر جب انہوں نے عذاب کو بصورت بادل دیکھا اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے تو کہنے لگے یہ ابر ہم پر برسنے والا ہے ( نہیں ) بلکہ دراصل یہ ابر وہ ( عذاب ) ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے ہوا ہے جس میں دردناک عذاب ہے ۔
And when they saw it as a cloud approaching their valleys, they said, "This is a cloud bringing us rain!" Rather, it is that for which you were impatient: a wind, within it a painful punishment,
Phir jabb unhon ney azab ko basoorat badal dekha apni wadiyon ki taraf aatay huye to kehnay lagay yeh abar hum per barasney wala hai ( nahi ) bulkay dar-asal yeh abar woh ( azab ) hai jiss ki tum jaldi ker rahey thay hawa hai jiss mein dard-naak azab hai.
پھر ہوا یہ کہ جب انہوں نے اس ( عذاب ) کو ایک بادل کی شکل میں آتا دیکھا جو ان کی وادیوں کا رخ کر رہا تھا تو انہوں نے کہا کہ : یہ بادل ہے جو ہم پر بارش برسائے گا ۔ نہیں ! بلکہ یہ وہ چیز ہے جس کی تم نے جلدی مچائی تھی ۔ ایک آندھی جس میں دردناک عذاب ہے ۔
پھر جب انہوں نے اس عذاب کو اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا تو کہنے لگے یہ بادل ہے جو ہم کو سیراب کر دے گا ـــــ نہیں 28 ، بلکہ یہ وہی چیز ہے جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے ۔ یہ ہوا کا طوفان ہے جس میں درد ناک عذاب چلا آ رہا ہے ،
پھر جب انہوں نے اس ( عذاب ) کو بادل کی طرح اپنی وادیوں کے سامنے آتا ہوا دیکھا تو کہنے لگے: یہ ( تو ) بادل ہے جو ہم پر برسنے والا ہے ، ( ایسا نہیں ) وہ ( بادل ) تو وہ ( عذاب ) ہے جس کی تم نے جلدی مچا رکھی تھی ۔ ( یہ ) آندھی ہے جس میں دردناک عذاب ( آرہا ) ہے
سورة الْاَحْقَاف حاشیہ نمبر :28
یہاں اس امر کی کوئی تصریح نہیں ہے کہ ان کو یہ جواب کس نے دیا ۔ کلام کے انداز سے خود بخود یہ مترشح ہوتا ہے کہ وہ جواب تھا جو اصل صورت حال نے عملاً ان کو دیا ۔ وہ سمجھتے تھے کہ یہ بادل ہے جو ان کی وادیوں کو سیراب کرنے آیا ہے اور حقیقت میں تھا وہ ہوا کا طوفان جو انہیں تباہ و برباد کرنے کے لیے چلا آ رہا تھا ۔