Surah

Information

Surah # 46 | Verses: 35 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 66 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 10, 15, 35, from Madina
فَلَوۡلَا نَصَرَهُمُ الَّذِيۡنَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ قُرۡبَانًا اٰلِهَةً ؕ بَلۡ ضَلُّوۡا عَنۡهُمۡ‌ۚ وَذٰلِكَ اِفۡكُهُمۡ وَمَا كَانُوۡا يَفۡتَرُوۡنَ‏ ﴿28﴾
پس قرب الٰہی حاصل کرنے کے لئے انہوں نے اللہ کے سوا جن جن کو اپنا معبود بنا رکھا تھا انہوں نے ان کی مدد کیوں نہ کی؟ بلکہ وہ تو ان سے کھو گئے ( بلکہ دراصل ) یہ ان کا محض جھوٹ اور بالکل بہتان تھا ۔
فلو لا نصرهم الذين اتخذوا من دون الله قربانا الهة بل ضلوا عنهم و ذلك افكهم و ما كانوا يفترون
Then why did those they took besides Allah as deities by which to approach [Him] not aid them? But they had strayed from them. And that was their falsehood and what they were inventing.
Pus qurb-e-elahi hasil kerney kay liye unhon ney Allah kay siwa jinn jinn ko mabood bana rakha tha unhon ney unn ki madad kiyon na ki? Bulkay woh to unn say kho gaye ( bulkay dar-asal ) yeh unn ka mehaz jhoot aur ( bilkul ) bohtan tha.
پھر انہوں نے اللہ کا تقریب حاصل کرنے کے لیے جن چیزوں کو اللہ کے سوا معبود بنا رکھا تھا ، انہوں نے ان کی کیوں مدد نہ کرلی؟ اس کے بجائے وہ سب ان کے لیے بے نشان ہوگئے ۔ یہ تو ان کا سراسر جھوٹ تھا ، اور بہتان تھا جو انہوں نے تراش رکھا تھا ۔
تو کیوں نہ مدد کی ان کی ( ف۷۲ ) جن کو انہوں نے اللہ کے سوا قرب حاصل کرنے کو خدا ٹھہرا رکھا تھا ( ف۷۳ ) بلکہ وہ ان سے گم گئے ( ف۷٤ ) اور یہ ان کا بہتان و افتراء ہے ( ف۷۵ )
پھر کیوں نہ ان ہستیوں نے ان کی مدد کی جنہیں اللہ کو چھوڑ کر انہوں نے تقرب الی اللہ کا ذریعہ سمجھتے ہوئے معبود بنا لیا تھا32؟ بلکہ وہ تو ان سے کھو گئے ، اور یہ تھا ان کے جھوٹ اور ان بناوٹی عقیدوں کا انجام جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے ۔
پھر ان ( بتوں ) نے ان کی مدد کیوں نہ کی جن کو انہوں نے تقرّبِ ( الٰہی ) کے لئے اﷲ کے سوا معبود بنا رکھا تھا ، بلکہ وہ ( معبودانِ باطلہ ) ان سے گم ہو گئے ، اور یہ ( بتوں کو معبود بنانا ) ان کا جھوٹ تھا اور یہی وہ بہتان ( تھا ) جو وہ باندھا کرتے تھے
سورة الْاَحْقَاف حاشیہ نمبر :32 یعنی ان ہستیوں کے ساتھ عقیدت کی ابتداء تو انہوں نے اس خیال سے کی تھی کہ یہ خدا کے مقبول بندے ہیں ، ان کے وسیلے سے خدا کے ہاں ہماری رسائی ہو گی ۔ مگر بڑھتے بڑھتے انہوں نے خود انہی ہستیوں کو معبود بنا لیا ، ان ہی کو مدد کے لیے پکارنے لگے ، انہی سے دعائیں مانگنے لگے ، اور ان ہی کے متعلق یہ سمجھ لیا کہ یہ صالح تصرف ہیں ، ہماری فریاد رسی و مشکل کشائی ہی کریں گے ۔ اس گمراہی سے ان کو نکالنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی آیات اپنے رسولوں کے ذریعہ سے بھیج کر طرح طرح سے ان کو سمجھانے کی کوشش کی ، مگر وہ اپنے ان جھوٹے خداؤں کی بندگی پر اڑے رہے اور اصرار کیے چلے گیے کہ ہم اللہ کے بجائے ان ہی کا دامن تھامے رہیں گے ۔ اب بتاؤ ان مشرک قوموں پر جب ان کی گمراہی کی وجہ سے اللہ کا عذاب آیا تو ان کے وہ فریاد رس اور مشکل کشا معبود کہاں مر رہے تھے؟ کیوں نہ اس برے وقت میں وہ ان کی دست گیری کو آئے ۔