Surah

Information

Surah # 48 | Verses: 29 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 111 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD).Revealed while returning from Hudaybiyya
لِّيُدۡخِلَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا وَيُكَفِّرَ عَنۡهُمۡ سَيِّاٰتِهِمۡ‌ؕ وَكَانَ ذٰ لِكَ عِنۡدَ اللّٰهِ فَوۡزًا عَظِيۡمًا ۙ‏ ﴿5﴾
تاکہ مومن مردوں اور عورتوں کو ان جنتوں میں لے جائے جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اور ان سے ان کے گناہ دور کردے ، اور اللہ کے نزدیک یہ بہت بڑی کامیابی ہے ۔
ليدخل المؤمنين و المؤمنت جنت تجري من تحتها الانهر خلدين فيها و يكفر عنهم سياتهم و كان ذلك عند الله فوزا عظيما
[And] that He may admit the believing men and the believing women to gardens beneath which rivers flow to abide therein eternally and remove from them their misdeeds - and ever is that, in the sight of Allah , a great attainment -
Takay momin mardon aur aurton ko inn jannaton mein ley jaye jinn kay neechay nehren beh rahi hain jahan woh hamesha rahen gay aur inn say unkay gunah door ker dey aur Allah kay nazdeek yeh boht bari kamyabi hai.
تاکہ وہ مومن مردوں اور عورتوں کو ایسے باغات میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، جہاں وہ ہمیشہ بسے رہیں گے ، اور ان کی برائیوں کو ان سے دور کردے ، اور اللہ کے نزدیک یہ بڑی زبردست کامیابی ہے ۔
تاکہ ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو باغوں میں لے جائے جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ان میں رہیں اور انکی برائیاں ان سے اتار دے ، اور یہ اللہ کے یہاں بڑی کامیابی ہے ،
۔ ( اس نے یہ کام اس لیے کیا ہے ) تاکہ مومن مردوں اور عورتوں 9کو ہمیشہ رہنے کے لیے ایسی جنتوں میں داخل فرمائے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور ان کی برائیاں ان سے دور کر دے10 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اللہ کے نزدیک یہ بڑی کامیابی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ( یہ سب نعمتیں اس لئے جمع کی ہیں ) تاکہ وہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بہشتوں میں داخل فرمائے جن کے نیچے نہریں رواں ہیں ( وہ ) ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔ اور ( مزید یہ کہ ) وہ ان کی لغزشوں کو ( بھی ) ان سے دور کر دے ( جیسے اس نے ان کی خطائیں معاف کی ہیں ) ۔ اور یہ اﷲ کے نزدیک ( مومنوں کی ) بہت بڑی کامیابی ہے
سورة الْفَتْح حاشیہ نمبر :9 قرآن مجید میں بالعموم اہل ایمان کے اجر کا ذکر مجموعی طور پر کیا جاتا ہے ، مردوں اور عورتوں کو اجر ملنے کی الگ الگ تصریح نہیں کی جاتی ۔ لیکن یہاں چونکہ یکجائی ذکر پر اکتفاء کرنے سے یہ گمان پیدا ہوسکتا تھا کہ شاید یہ اجر صرف مردوں کے لیے ہو ، اس لیے اللہ تعالی نے مومن عورتوں کے متعلق الگ صراحت کر دی کہ وہ بھی اس اجر میں مومن مردوں کے ساتھ برابر کی شریک ہیں ۔ اس کی وجہ ظاہر ہے ۔ جن خدا پرست خواتین نے اپنے شوہروں ، بیٹوں ، بھائیوں اور باپوں کو اس خطرناک سفر پر جانے سے روکنے اور آہ و فغان سے ان کے حوصلے پست کرنے کے بجائے ان کی ہمت افزائی کی ، جنہوں نے ان کے پیچھے ان کے گھر ، ان کے مال ، ان کی آبرو اور ان کے بچوں کی محافظ بن کر انہیں اس طرف سے بے فکر کر دیا ، جنہوں نے اس اندیشے سے بھی کوئی واویلا نہ مچایا کہ چودہ سو صحابیوں کے ایک لخت چلے جانے کے بعد کہیں گرد و پیش کے کفار و منافقین شہر پر نہ چڑھ آئیں ، وہ یقینا گھر بیٹھنے کے باوجود جہاد کے اجر میں اپنے مردوں کے ساتھ برابر کی شریک ہونی ہی چاہیے تھیں ۔ سورة الْفَتْح حاشیہ نمبر :10 یعنی بشری کمزوریوں کی بناء پر جو کچھ بھی قصور ان سے سرزد ہو گئے ہوں انہیں معاف کر دے ، جنت میں داخل کرنے سے پہلے ان قصوروں کے ہر اثر سے ان کو پاک کر دے ، اور جنت میں وہ اس طرح داخل ہوں کہ کوئی داغ ان کے دامن پر نہ ہو جس کی وجہ سے وہ وہاں شرمندہ ہوں ۔