Surah

Information

Surah # 49 | Verses: 18 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 106 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِخۡوَةٌ فَاَصۡلِحُوۡا بَيۡنَ اَخَوَيۡكُمۡ‌وَاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ‏ ﴿10﴾
۔ ( یاد رکھو ) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ کرا دیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے ۔
انما المؤمنون اخوة فاصلحوا بين اخويكم و اتقوا الله لعلكم ترحمون
The believers are but brothers, so make settlement between your brothers. And fear Allah that you may receive mercy.
( Yaad rakho ) saray musalman bhai bhai hain pus apnay do bhaiyon mein milap kera diya kero, aur Allah say dartay raho takay tum per reham kiya jaye.
حقیقت تو یہ ہے کہ تمام مسلمان بھائی بھائی ہیں ، اس لیے اپنے دو بھائیوں کے درمیان تعلقات اچھے بناؤ ، اور اللہ سے ڈرو تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا جائے ۔
مسلمان مسلمان بھائی ہیں ( ف۱۵ ) تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرو ( ف۱٦ ) اور اللہ سے ڈرو کہ تم پر رحمت ہو ( ف۱۷ )
مومن تو ایک دوسرے کے بھائی ہیں ، لہٰذا اپنے بھائیوں کے درمیان تعلقات کو درست کرو 18 اور اللہ سے ڈرو ، امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا ۔
بات یہی ہے کہ ( سب ) اہلِ ایمان ( آپس میں ) بھائی ہیں ۔ سو تم اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرایا کرو ، اور اﷲ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
سورة الْحُجُرٰت حاشیہ نمبر :18 یہ آیت دنیا کے تمام مسلمانوں کی ایک عالمگیر برادری قائم کرتی ہے اور یہ اسی کی برکت ہے کہ کسی دوسرے دین یا مسلک کے پیروؤں میں وہ اخوت نہیں پائی گئی ہے جو مسلمانوں کے درمیان پائی جاتی ہے ۔ اس حکم کی اہمیت اور اس کے تقاضوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بکثرت ارشادات میں بیان فرمایا ہے جن سے اس کی پوری روح سمجھ میں آسکتی ہے ۔ حضرت جریر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے تین باتوں پر بیعت لی تھی ۔ ایک یہ کہ نماز قائم کروں گا ۔ دوسرے یہ کہ زکوٰۃ دیتا رہوں گا ۔ تیسرے یہ کہ ہر مسلمان کا خیر خواہ رہوں گا ( بخاری ، کتاب ا لایمان ) ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود کی روایت ہے کہ حضور نے فرمایا مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اس سے جنگ کرنا کفر ( بخاری ، کتاب الایمان ۔ مسند احمد میں اسی مضمون کی روایت حضرت سعید بن مالک نے بھی اپنے والد سے نقل کی ہے ) ۔ حضرت ابو ہریرہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کی جان ، مال اور عزت حرام ہے ۔ ( مسلم ، کتاب البروالصلہ ۔ ترمذی ، ابواب البروالصِّلہ ) ۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ، وہ اس پر ظلم نہیں کرتا ، اس کا ساتھ نہیں چھوڑتا اور اس کی تذلیل نہیں کرتا ۔ ایک آدمی کے لیے یہی شر بہت ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے ( مسند احمد ) ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد روایت کرتے ہیں کہ گروہ اہل ایمان کے ساتھ ایک مومن کا تعلق ویسا ہی ہے جیسا سر کے ساتھ جسم کا تعلق ہوتا ہے ۔ وہ اہل ایمان کی ہر تکلیف کو اسی طرح محسوس کرتا ہے جس طرح سر جسم کے ہر حصے کا درد محسوس کرتا ہے ۔ ( مسند احمد ) ۔ اسی سے ملتا جلتا مضمون ایک اور حدیث میں ہے ، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے مومنوں کی مثال آپس کی محبت ، وابستگی اور ایک دوسرے پر رحم و شفقت کے معاملہ میں ایسی ہے جیسے ایک جسم کی حالت ہوتی ہے کہ اس کے کسی عضو کو بھی تکلیف ہو تو سارا جسم اس پر بخار اور بے خوابی میں مبتلا ہو جاتا ہے ( بخاری و مسلم ) ۔ ایک اور حدیث میں آپ کا یہ ارشاد منقول ہوا ہے کہ مومن ایک دوسرے کے لیے ایک دیوار کی اینٹوں کی طرح ہوتے ہیں کہ ہر ایک دوسرے سے تقویت پاتا ہے ( بخاری ، کتاب الادب ، ترمذی ، ابواب البروالصلہ ) ۔