Surah

Information

Surah # 50 | Verses: 45 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 34 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 38, from Madina
وَعَادٌ وَّفِرۡعَوۡنُ وَاِخۡوَانُ لُوۡطٍۙ‏ ﴿13﴾
اور عاد نے اور فرعون نے اور برادران لوط نے ۔
و عاد و فرعون و اخوان لوط
And 'Aad and Pharaoh and the brothers of Lot
Aur aad ney aur firaon ney aur biradran-e-loot ney.
نیز قوم عاد اور قوم فرعون اور لوط کے بھائیوں نے بھی ۔
اور عاد اور فرعون اور لوط کے ہم قوموں
اور عاد ، اور فرعون13 ، اور لوط کے بھائی ،
اور ( عُمان اور اَرضِ مَہرہ کے درمیان یمن کی وادئ اَحقاف میں آباد ہود علیہ السلام کی قومِ ) عاد نے اور ( مصر کے حکمران ) فرعون نے اور ( اَرضِ فلسطین میں سدوم اور عمورہ کی رہنے والی ) قومِ لُوط نے
سورة قٓ حاشیہ نمبر :13 قوم فرعون کے بجائے صرف فرعون کا نام لیا گیا ہے ، کیونکہ وہ اپنی قوم پر اس طرح مسلط تھا کہ اس کے مقابلے میں قوم کی کوئی آزادانہ رائے اور عزیمت باقی نہیں رہی تھی ۔ جس گمراہی کی طرف وہ جاتا تھا ، قوم اس کے پیچھے گھسٹتی چلی جاتی تھی ۔ اس بنا پر پوری قوم کی گمراہی کا ذمہ دار تنہا اس شخص کو قرار دیا گیا ۔ جہاں قوم کے لیے رائے اور عمل کی آزادی موجود ہو وہاں اپنے اعمال کا بوجھ وہ خود اٹھاتی ہے ۔ اور جہاں ایک آدمی کی آمریت نے قوم کو بے بس کر رکھا ہو ، وہاں وہی ایک آدمی پوری قوم کے گناہوں کا بار اپنے سر لے لیتا ہے ۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ فرد واحد پر یہ بوجھ لَد جانے کے بعد قوم سبکدوش ہو جاتی ہے ۔ نہیں ، قوم پر اس صورت میں اس اخلاقی کمزوری کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس نے کیوں اپنے اوپر ایک آدمی کو اس طرح مسلط ہونے دیا ۔ اسی چیز کی طرف سورۂ زخرف ، آیت 54 میں اشارہ کیا گیا ہے کہ : فَاسْتَخَفَّ قَوْمَہ فَاَطَاعُوْہُ اِنَّہُمْ کَانُوْا قَوْماً فَاسِقِیْنَ ۔ فرعون نے اپنی قوم کو ہلکا سمجھا اور انہوں نے اس کی اطاعت کی ، در حقیقت وہ تھے ہی فاسق لوگ ۔ ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد چہارم ، تفسیر سورہ زخرف ، حاشیہ 50 ) ۔