Surah

Information

Surah # 50 | Verses: 45 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 34 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 38, from Madina
قَالَ قَرِيۡنُهٗ رَبَّنَا مَاۤ اَطۡغَيۡتُهٗ وَلٰـكِنۡ كَانَ فِىۡ ضَلٰلٍۢ بَعِيۡدٍ‏ ﴿27﴾
اس کا ہم نشین ( شیطان ) کہے گا اے ہمارے رب! میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ یہ خود ہی دور دراز کی گمراہی میں تھا
قال قرينه ربنا ما اطغيته و لكن كان في ضلل بعيد
His [devil] companion will say, "Our Lord, I did not make him transgress, but he [himself] was in extreme error."
Iss ka humnasheen ( shetan ) kahega aey humaray rab! Mein ney issay gumrah nahi kiya tha bulkay yeh khud hi door daraz ki gumrahi mein tha.
اس کا ساتھی ( ١٠ ) کہے گا کہ : اے ہمارے پروردگار ! میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا ، بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا ۔
اس کے ساتھی شیطان نے کہا ( ف٤۵ ) ہمارے رب میں نے اسے سرکش نہ کیا ( ف٤٦ ) ہاں یہ آپ ہی دور کی گمراہی میں تھا ( ف٤۷ )
اس کے ساتھی نے عرض کیا خداوندا ، میں نے اس کو سرکش نہیں بنایا بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا34 ۔
۔ ( اب ) اس کا ( دوسرا ) ساتھی ( شیطان ) کہے گا: اے ہمارے رب! اِسے میں نے گمراہ نہیں کیا بلکہ یہ ( خود ہی ) پرلے درجے کی گمراہی میں مبتلا تھا
سورة قٓ حاشیہ نمبر :34 یہاں فحوائے کلام خود بتا رہا ہے کہ ساتھی سے مراد وہ شیطان ہے جو دنیا میں اس شخص کے ساتھ لگا ہوا تھا ۔ اور یہ بات بھی انداز بیان ہی سے مترشح ہوتی ہے کہ وہ شخص اور اس کا شیطان ، دونوں خدا کی عدالت میں ایک دوسرے سے جھگڑ رہے ہیں ۔ وہ کہتا ہے کہ حضور ، یہ ظالم میرے پیچھے پڑا ہوا تھا اور اسی نے آخر کار مجھے گمراہ کر کے چھوڑا ، اس لیے سزا اس کو ملنی چاہیے ۔ اور شیطان جواب میں کہتا ہے کہ سردار ، میرا اس پر کوئی زور تو نہیں تھا کہ یہ سرکش نہ بننا چاہتا ہو اور میں نے زبردستی اس کو سرکش بنا دیا ہو ۔ یہ کم بخت تو خود نیکی سے نفور اور بدی پر فریفتہ تھا ۔ اسی لیے انبیاء کی کوئی بات اسے پسند نہ آئی اور میری ترغیبات پر پھسلتا چلا گیا ۔