Pus yeh jo kuch kehtay hain aap iss per sabar keren aur apnay rab ki tasbeeh tareef kay sath biyan keren sooraj nikalney say pehlay bhi aur sooraj ghuroob honey say pehlay bhi.
لہذا ( اے پیغمبر ) جو کچھ یہ لوگ کہہ رہے ہیں تم اس پر صبر کرو ، اور اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہو ، سورج نکلنے سے پہلے بھی ، اور سورج ڈوبنے سے پہلے بھی ۔
سورة قٓ حاشیہ نمبر :50
یعنی امر واقعہ یہ ہے کہ یہ پوری کائنات ہم نے چھ دن میں بنا ڈالی ہے اس کو بنا کر ہم تھک نہیں گئے ہیں کہ اس کی تعمیر تو کرنا ہمارے بس میں نہ رہا ہو ۔ اب اگر یہ نادان لوگ تم سے زندگی بعد موت کی خبر سن کو تمہارا مذاق اڑاتے ہیں اور تمہیں دیوانہ قرار دیتے ہیں تو اس پر صبر کرو ۔ ٹھنڈے دل سے ان کی ہر بیہودہ بات کو سنو اور جس حقیقت کے بیان کرنے پر تم مامور کیے گئے ہو اسے بیان کرتے چلے جاؤ ۔
اس آیت میں ضمناً ایک لطیف طنز یہود و نصاریٰ پر بھی ہے جن کی بائبل میں یہ افسانہ گھڑا گیا ہے کہ خدا نے چھ دنوں میں زمین و آسمان کو بنایا اور ساتویں دن آرام کیا ( پیدائش ۲:۲ ) اگرچہ اب مسیحی پادری اس بات سے شرمانے لگے ہیں اور انہوں نے کتاب مقدس کے اردو ترجمے میں آرام کیا کو فارغ ہوا سے بدل دیا ہے ۔ مگر کنگ جیمز کی مستند انگریزی بائیبل میں ( And He rested on the seventh day ) کے الفاظ صاف موجود ہیں ۔ اور یہی الفاظ اس ترجمے میں بھی پائے جاتے ہیں جو 1954 میں یہودیوں نے فلیڈلفیا سے شائع کیا ہے ۔ عربی ترجمہ میں بھی فاستراح فی الیوم السَّابع کے الفاظ ہیں ۔