Surah

Information

Surah # 51 | Verses: 60 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 67 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَيۡهِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا‌ؕ قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوۡمٌ مُّنۡكَرُوۡنَ‌‏ ﴿25﴾
وہ جب ان کے ہاں آئے تو سلام کیا ، ابراہیم نے جواب سلام دیا ( اور کہا یہ تو ) اجنبی لوگ ہیں ۔
اذ دخلوا عليه فقالوا سلما قال سلم قوم منكرون
When they entered upon him and said, "[We greet you with] peace." He answered, "[And upon you] peace, [you are] a people unknown.
Woh jab unkay han aaye to salam kiya ibrahim ney jawab-e-salam diya ( aur kaha yeh to ) ajnabi log hain.
جب وہ ابراہیم کے پاس آئے تو انہوں نے سلام کہا ۔ ابراہیم نے بھی سلام کہا ۔ ( اور دل میں سوچا کہ ) یہ کچھ انجان لوگ ہیں ۔
جب وہ اس کے پاس آکر بولے سلام کہا ، سلام ناشناسا لوگ ہیں ( ف۲٦ )
جب وہ اس کے ہاں آئے تو کہا آپ کو سلام ہے ۔ اس نے کہا آپ لوگوں کو بھی سلام ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کچھ ناآشنا سے لوگ ہیں23 ۔
جب وہ ( فرشتے ) اُن کے پاس آئے تو انہوں نے سلام پیش کیا ، ابراہیم ( علیہ السلام ) نے بھی ( جواباً ) سلام کہا ، ( ساتھ ہی دل میں سوچنے لگے کہ ) یہ اجنبی لوگ ہیں
سورة الذّٰرِیٰت حاشیہ نمبر :23 سیاق و سباق کو دیکھتے ہوئے اس فقرے کے دو معنی ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خود ان مہمانوں سے فرمایا کہ آپ حضرات سے کبھی پہلے شرف نیاز حاصل نہیں ہوا ، آپ شاید اس علاقے میں نئے نئے تشریف لائے ہیں ۔ دوسرے یہ کہ ان کے سلام کا جواب دے کر حضرت ابراہیم نے اپنے دل میں کہا ، یا گھر میں ضیافت کا انتظام کرنے کے لیے جاتے ہوئے اپنے خادموں سے فرمایا کہ یہ کچھ اجنبی سے لوگ ہیں ، پہلے کبھی اس علاقے میں اس شان اور وضع قطع کے لوگ دیکھنے میں نہیں آئے ۔