سورة الذّٰرِیٰت حاشیہ نمبر :24
یعنی اپنے مہمانوں سے یہ نہیں کہا کہ میں آپ کے لیے کھانے کا انتظام کرتا ہوں بلکہ انہیں بٹھا کر خاموشی سے ضیافت کا انتظام کرنے چلے گئے ، تاکہ مہمان تکلفاً یہ نہ کہیں کہ اس تکلیف کی کیا حاجت ہے ۔
سورة الذّٰرِیٰت حاشیہ نمبر :25
سورہ ہود میں عِجْلٍ حَنِیْذٍ ( بھنے ہوئے بچھڑے ) کے الفاظ ہیں ۔ یہاں بتایا گیا کہ آپ نے خوب چھانٹ کر موٹا تازہ بچھڑا بھنوایا تھا ۔