Surah

Information

Surah # 51 | Verses: 60 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 67 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَفِىۡ ثَمُوۡدَ اِذۡ قِيۡلَ لَهُمۡ تَمَتَّعُوۡا حَتّٰى حِيۡنٍ‏ ﴿43﴾
اور ثمود ( کے قصے ) میں بھی ( عبرت ) ہے جب ان سے کہا گیا کہ تم کچھ دنوں تک فائدہ اٹھالو ۔
و في ثمود اذ قيل لهم تمتعوا حتى حين
And in Thamud, when it was said to them, "Enjoy yourselves for a time."
Aur samood ( kay qissay ) mein bhi ( ibrat ) hai jab unsay kaha gaya kay tum kuch dino tak faeedah uthalo.
اور ثمود میں بھی ( ایسی ہی نشانی تھی ) جب ان سے کہا گی تھا کہ : تھوڑے وقت تک مزے اڑا لو ۔ ( پھر سیدھے نہ ہوئے تو عذاب آئے گا )
اور ثمود میں ( ف٤٦ ) جب ان سے فرمایا گیا ایک وقت تک برت لو ( ف٤۷ )
اور ( تمہارے لیے نشانی ہے ) ثمود میں ، جب ان سے کہا گیا تھا کہ ایک خاص وقت تک مزے کر لو 40
اور ( قومِ ) ثمود ( کی ہلاکت ) میں بھی ( عبرت کی نشانی ہے ) جبکہ اُن سے کہا گیا کہ تم ایک معیّنہ وقت تک فائدہ اٹھا لو
سورة الذّٰرِیٰت حاشیہ نمبر :40 مفسرین میں اس امر پر اختلاف ہے کہ اس سے مراد کون سی مہلت ہے ۔ حضرت قتادہ کہتے ہیں کہ یہ اشارہ سورہ ہود کی اس آیت کی طرف ہے جس میں بیان کیا گیا ہے کہ ثمود کے لوگوں نے جب حضرت صالح کی اونٹنی کو ہلاک کر دیا تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کو خبردار کر دیا گیا کہ تین دن تک مزے کر لو ، اس کے بعد تم پر عذاب آ جائے گا ۔ بخلاف اس کے حضرت حسن بصری کا خیال ہے کہ یہ بات حضرت صالح علیہ السلام نے اپنی دعوت کے آغاز میں اپنی قوم سے فرمائی تھی اور اس سے ان کا مطلب یہ تھا کہ اگر تم توبہ و ایمان کی راہ اختیار نہ کرو گے تو ایک خاص وقت تک ہی تم کو دنیا میں عیش کرنے کی مہلت نصیب ہو سکے گی اور اس کے بعد تمہاری شامت آ جائے گی ۔ ان دونوں تفسیروں میں سے دوسری تفسیر ہی زیادہ صحیح معلوم ہوتی ہے ، کیونکہ بعد کی آیت فَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّھِمْ ( پھر انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی ) یہ بتاتی ہے کہ جس مہلت کا یہاں ذکر کیا جا رہا ہے وہ سرتابی سے پہلے دی گئی تھی اور انہوں نے سرتابی اس تنبیہ کے بعد کی ۔ اس کے برعکس سورہ ہود والی آیت میں تین دن کی جس مہلت کا ذکر کیا گیا ہے وہ ان ظالموں کی طرف سے آخری اور فیصلہ کن سرتابی کا ارتکاب ہو جانے کے بعد دی گئی تھی ۔