Surah

Information

Surah # 51 | Verses: 60 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 67 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
مَا تَذَرُ مِنۡ شَىۡءٍ اَتَتۡ عَلَيۡهِ اِلَّا جَعَلَتۡهُ كَالرَّمِيۡمِؕ‏ ﴿42﴾
وہ جس جس چیز پر گرتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح ( چورا چورا ) کر دیتی تھی ۔
ما تذر من شيء اتت عليه الا جعلته كالرميم
It left nothing of what it came upon but that it made it like disintegrated ruins.
Woh jiss jiss cheez per girti thi ussay boseedah hadi ki tarah ( choora choora ) kerdeti thi.
وہ جس چیز پر بھی گذرتی ، اسے ایسا کر چھوڑتی ، جیسے وہ گل کر چورا چورا ہوگئی ہو ۔
جس چیز پر گزرتی اسے گلی ہوئی چیز کی طرح چھوڑتی ( ف٤۵ )
کہ جس چیز پر بھی وہ گزر گئی اسے بوسیدہ کر کے رکھ دیا 39 ۔
وہ جس چیز پر بھی گزرتی تھی اسے ریزہ ریزہ کئے بغیر نہیں چھوڑتی تھی
سورة الذّٰرِیٰت حاشیہ نمبر :39 اس ہوا کے لیے لفظ عقیم استعمال ہوا ہے جو بانجھ عورت کے لیے بولا جاتا ہے ، اور لغت میں اس کے اصل معنی یابِس ( خشک ) کے ہیں ۔ اگر اسے لغوی معنی میں لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ ایسی سخت گرم و خشک ہوا تھی کہ جس چیز پر سے وہ گزر گئی اسے سکھا کر رکھ دیا ۔ اور اگر اسے محاورے کے مفہوم میں لیا جائے تو اس کے معنی یہ ہونگے کہ بانجھ عورت کی طرح وہ ایسی ہوا تھی جو اپنے اندر کوئی نفع نہ رکھتی تھی ۔ نہ خوشگوار تھی ، نہ بارش لانے والی ، نہ درختوں کو بار آور کرنے والی ، اور نہ ان فائدوں میں سے کوئی فائدہ اس میں تھا جن کے لیے ہوا کا چلنا مطلوب ہوتا ہے ۔ دوسرے مقامات پر بتایا گیا ہے کہ یہ صرف بے خیر اور خشک ہی نہ تھی بلکہ نہایت شدید آندھی کی شکل میں آئی تھی جس نے لوگوں کو اٹھا اٹھا کر پٹخ دیا ، اور یہ مسلسل آٹھ دن اور سات راتوں تک چلتی رہی ، یہاں تک کہ قوم عاد کے پورے علاقے کو اس نے تہس نہس کر کے رکھ دیا ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد چہارم ، تفسیر سورہ حٰم السجدہ ، حواشی نمبر 20 ۔ 21 ۔ الاحقاف ، حواشی نمبر 25 تا 28 ) ۔