Surah

Information

Surah # 54 | Verses: 55 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 37 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 44-46, from Madina
سَيُهۡزَمُ الۡجَمۡعُ وَيُوَلُّوۡنَ الدُّبُرَ‏ ﴿45﴾
عنقریب یہ جماعت شکست دی جائے گی اور پیٹھ دے کر بھاگے گی ۔
سيهزم الجمع و يولون الدبر
[Their] assembly will be defeated, and they will turn their backs [in retreat].
Unqareeb yeh jamat shikast di jayegi aur peeth deyker bhagey gi.
۔ ( حقیقت تو یہ ہے کہ ) اس جمیعت کو عنقریب شکست ہوجائے گی ، اور یہ سب پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے ۔ ( ١٣ )
اب بھگائی جاتی ہے یہ جماعت ( ف۷۱ ) اور پیٹھیں پھیردیں گے ( ف۷۲ )
عنقریب یہ جتھا شکست کھا جائے گا اور یہ سب پیٹھ پھیر کر بھاگتے نظر آئیں گے 24 ۔
عنقریب یہ جتّھہ ( میدانِ بدر میں ) شکست کھائے گا اور یہ لوگ پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے
سورة الْقَمَر حاشیہ نمبر :24 یہ صریح پیش گوئی ہے جو ہجرت سے پانچ سال پہلے کر دی گئی تھی کہ قریش کی جمعیت ، جس کی طاقت کا انہیں بڑا زعم تھا ، عنقریب مسلمانوں سے شکست کھا جائے گی ۔ اس وقت کوئی شخص یہ تصور تک نہ کر سکتا تھا کہ مستقبل قریب میں یہ انقلاب کیسے ہو گا ۔ مسلمانوں کی بے بسی کا حال یہ تھا کہ ان میں سے ایک گروہ ملک چھوڑ کر حبش میں پناہ گزیں ہو چکا تھا ، اور باقی ماندہ اہل ایمان شعب ابی طالب میں محصور تھے جنہیں قریش کے مقاطعہ اور محاصرہ نے بھوکوں مار دیا تھا ۔ اس حالت میں کون یہ سمجھ سکتا تھا کہ سات ہی برس کے اندر نقشہ بدل جانے والا ہے ۔ حضرت عبداللہ بن عباس کے شاگرد عکرمہ کی روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے ، جب سورہ قمر کی یہ آیت نازل ہوئی تو میں حیران تھا کہ آخر یہ کونسی جمعیت ہے جو شکست کھائے گی ؟ مگر جب جنگ بدر میں کفار شکست کھا کر بھاگ رہے تھے اس وقت میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زرہ پہنے ہوئے آگے کی طرف جھپٹ رہے ہیں اور آپ کی زبان مبارک پر یہ الفاظ جاری ہیں کہ سَیُھْزَمُ الْجَمْعُ وَ یُوَلُّوْناَ الدُّبُرَ ، تب میری سمجھ میں آیا کہ یہ تھی وہ ہزیمت جس کی خبر دی گئی تھی ( ابن جریر ۔ ابن ابی حاتم ) ۔