Surah

Information

Surah # 55 | Verses: 78 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 97 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَالسَّمَآءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ الۡمِيۡزَانَۙ‏ ﴿7﴾
اسی نے آسمان کو بلند کیا اور اسی نے ترازو رکھی ۔
و السماء رفعها و وضع الميزان
And the heaven He raised and imposed the balance
Ussi ney aasman ko buland kiya aur ussi ney tarazoo rakhi.
اور آسمان کو اسی نے بلند کیا ہے اور اسی نے ترازو قائم کی ہے ۔
اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا ( ف٦ ) اور ترازو رکھی ( ف۷ )
آسمان کو اس نے بلند کیا اور میزان قائم کر دی7 ۔
اور اسی نے آسمان کو بلند کر رکھا ہے اور ( اسی نے عدل کے لئے ) ترازو قائم کر رکھی ہے
سورة الرَّحْمٰن حاشیہ نمبر :7 قریب قریب تمام مفسرین نے یہاں میزان ( ترازو ) سے مراد عدل لیا ہے ، اور میزان قائم کرنے کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کائنات کے اس پورے نظام کو عدل پر قائم کیا ہے ۔ یہ بے حد و حساب تارے اور سیارے جو فضا میں گھوم رہے ہیں ، یہ عظیم الشان قوتیں جو اس عالم میں کام کر رہی ہیں ، اور یہ لا تعداد مخلوقات اور اشیاء جو اس جہاں میں پائی جاتی ہیں ، ان سب کے درمیان اگر کمال درجہ کا عدل و توازن نہ قائم کیا گیا ہوتا تو یہ کارگاہ ہستی ایک لمحہ کے لیے بھی نہ چل سکتی تھی ۔ خود اس زمین پر کروڑوں برس سے ہوا اور پانی اور خشکی میں جو مخلوقات موجود ہیں ان ہی کو دیکھ لیجیے ۔ ان کی زندگی اسی لیے تو برقرار ہے کہ ان کے اسباب حیات میں پورا پورا عدل اور توازن پایا جاتا ہے ، ورنہ ان اسباب میں ذرہ برابر بھی بے اعتدالی پیدا ہو جائے تو یہاں زندگی کا نام و نشان تک باقی نہ رہے ۔