Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
لِلرِّجَالِ نَصِيۡبٌ مِّمَّا تَرَكَ الۡوَالِدٰنِ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيۡبٌ مِّمَّا تَرَكَ الۡوَالِدٰنِ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ مِمَّا قَلَّ مِنۡهُ اَوۡ كَثُرَ ‌ؕ نَصِيۡبًا مَّفۡرُوۡضًا‏ ﴿7﴾
ماں باپ اور خویش واقارب کے ترکہ میں مردوں کا حصہ بھی ہے اور عورتوں کا بھی ۔ ( جو مال ماں باپ اور خویش و اقارب چھوڑ مریں ) خواہ وہ مال کم ہو یا زیادہ ( اس میں ) حصّہ مُقّرر کیا ہوا ہے ۔
للرجال نصيب مما ترك الوالدن و الاقربون و للنساء نصيب مما ترك الوالدن و الاقربون مما قل منه او كثر نصيبا مفروضا
For men is a share of what the parents and close relatives leave, and for women is a share of what the parents and close relatives leave, be it little or much - an obligatory share.
Maa baap aur khawesh-o-aqarib kay tarkay mein mardon ka hissa bhi hai aur aurton ka bhi. ( jo maal maa baap aur khawesh-o-aqarib chor maren ) khuwa woh maal kum ho ya ziyada ( uss mein ) hissa muqarrar kiya hua hai.
مردوں کے لیے بھی اس مال میں حصہ ہے جو والدین اور قریب ترین رشتہ داروں نے چھوڑا ہو ، اور عورتوں کے لیے بھی اس مال میں حصہ ہے جو والدین اور قریب ترین رشتہ داروں نے چھوڑا ہو ، چاہے وہ ( ترکہ ) تھوڑا ہو یا زیادہ ، یہ حصہ ( اللہ کی طرف سے ) مقرر ہے ۔ ( ٧ )
مردوں کے لئے حصہ ہے اس میں سے جو چھوڑ گئے ماں باپ اور قرابت والے اور عورتوں کے لئے حصہ ہے اس میں سے جو چھوڑ گئے ماں باپ اور قرابت والے ترکہ تھوڑا ہو یا بہت ، حصہ ہے اندازہ باندھا ہوا ( ف۱۷ )
مردوں کے لیے اس مال میں حصّہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو ، اور عورتوں کے لیے بھی اس مال میں حصّہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو ، خواہ تھوڑا ہو یا بہت ، 12 اور یہ حصّہ﴿اللہ کی طرف سے﴾ مقرر ہے ۔
مردوں کے لئے اس ( مال ) میں سے حصہ ہے جو ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں نے چھوڑا ہو اور عورتوں کے لئے ( بھی ) ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں کے ترکہ میں سے حصہ ہے ۔ وہ ترکہ تھوڑا ہو یا زیادہ ( اللہ کا ) مقرر کردہ حصہ ہے
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :12 اس آیت میں واضح طور پر پانچ قانونی حکم دیے گئے ہیں: ایک یہ کہ میراث صرف مردوں ہی کا حصہ نہیں ہے بلکہ عورتیں بھی اس کی حق دار ہیں ۔ دوسرے یہ کہ میراث بہرحال تقسیم ہونی چاہیے خواہ وہ کتنی ہی کم ہو ، حتٰی کہ اگر مرنے والے نے ایک گز کپڑا چھوڑا ہے اور دس وارث ہیں تو اسے بھی دس حصوں میں تقسیم ہونا چاہیے ۔ یہ اور بات ہے کہ ایک وارث دوسرے وارثوں سے ان کا حصہ خرید لے ۔ تیسرے اس آیت سے یہ بات بھی مترشح ہوتی ہے کہ وارث کا قانون ہر قسم کے اموال و املاک پر جاری ہوگا ۔ خواہ وہ منقولہ ہوں یا غیر منقولہ ، زرعی ہوں یا صنعتی یا کسی اور صنف مال میں شمار ہوتے ہوں ۔ چوتھے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ میراث کا حق اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مورث کوئی مال چھوڑ مرا ہو ۔ پانچویں اس سے یہ قاعدہ بھی نکلتا ہے کہ قریب تر رشتہ دار کی موجودگی میں بعید تر رشتہ دار میراث نہ پائے گا ۔