Surah

Information

Surah # 56 | Verses: 96 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 46 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 81 and 82, from Madina
يَطُوۡفُ عَلَيۡهِمۡ وِلۡدَانٌ مُّخَلَّدُوۡنَۙ‏ ﴿17﴾
ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ ( لڑکے ہی ) رہیں گے آمد و رفت کریں گے ۔
يطوف عليهم ولدان مخلدون
There will circulate among them young boys made eternal
Inn kay pass aisay larkay jo humesha ( larkay hi ) rahen gey aamdoraft keren gey.
سدا رہنے والے لڑکے ان کے سامنے گردش میں ہوں گے ۔
ان کے گرد لیے پھریں گے ( ف۱۵ ) ہمیشہ رہنے والے لڑکے ( ف۱٦ )
ان کی مجلسوں میں ابدی لڑکے 9 شراب چشمہ جاری سے لبریز پیالے
ہمیشہ ایک ہی حال میں رہنے والے نوجوان خدمت گار ان کے اردگرد گھومتے ہوں گے
سورة الْوَاقِعَة حاشیہ نمبر :9 اس سے مراد ہیں ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے ، انکی عمر ہمیشہ ایک ہی حالت پر ٹھری رہے گی ۔ حضرت علی اور حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ یہ اہل دنیا کے وہ بچے ہیں جو بالغ ہونے سے پہلے مر گئے ، اس لیے نہ ان کی کچھ نیکیاں ہونگی کہ ان کی جزا پائیں اور نہ بدیاں ہونگی کہ ان کی سزا پائیں ۔ لیکن ظاہر بات ہے کہ اس سے مراد صرف وہی اہل دنیا ہو سکتے ہیں جن کو جنت نصیب نہ ہوئی ہو ۔ رہے مومنین صالحین ، تو ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے خود قرآن میں یہ ضمانت دی ہے کہ ان کی ذریت ان کے ساتھ جنت میں لا ملائی جائے گی ( الطور ، آیت 21 ) ۔ اسی کی تائید اس حدیث سے ہوتی ہے جو ابو داؤد طیالسی ، طبرانی اور بزار نے حضرت انس اور حضرت سمرہ بن جندب ( رضی اللہ عنہم ) سے نقل کی ہے ۔ اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ مشرکین کے بچے اہل جنت کے خادم ہوں گے ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد چہارم ، تفسیر سورہ صافات ، حاشیہ 26 ۔ جلد پنجم ، الطور ، حاشیہ 19 )