Surah

Information

Surah # 56 | Verses: 96 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 46 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 81 and 82, from Madina
وَلَـقَدۡ عَلِمۡتُمُ النَّشۡاَةَ الۡاُوۡلٰى فَلَوۡلَا تَذَكَّرُوۡنَ‏ ﴿62﴾
تمہیں یقینی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں عبرت حاصل نہیں کرتے؟
و لقد علمتم النشاة الاولى فلو لا تذكرون
And you have already known the first creation, so will you not remember?
Tumhen yaqeeni tor per pehli dafa ki pedaaeesh maloom hi hai phir kiyon ibrat hasil nahi kertay.
اور تمہیں اپنی پہلی پیدائش کا پورا پتہ ہے ، پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟ ( ١٧ )
اور بیشک تم جان چکے ہو پہلی اٹھان ( ف٤۵ ) پھر کیوں نہیں سوچتے ( ف٤٦ )
اپنی پہلی پیدائش کو تو تم جانتے ہو ، پھر کیوں سبق نہیں لیتے27 ؟
اور بیشک تم نے پہلے پیدائش ( کی حقیقت ) معلوم کر لی پھر تم نصیحت قبول کیوں نہیں کرتے
سورة الْوَاقِعَة حاشیہ نمبر :27 یعنی تم یہ تو جانتے ہی ہو کہ پہلے تم کیسے پیدا کیے گئے تھے ۔ کس طرح باپ کی صُلب سے وہ نطفہ منتقل ہوا جس سے تم وجود میں آئے کس طرح رحم مادر میں ، جو قبر سے کچھ کم تاریک نہ تھا ، تمہیں پرورش کر کے زندہ انسان بنایا گیا ۔ کس طرح ایک ذرہ بے مقدار کو نشو و نما دے کر یہ دل و دماغ ، یہ آنکھ کان اور یہ ہاتھ پاؤں اس میں پیدا کیے گئے اور عقل و شعور ، علم و حکمت ، صنعت و ایجاد اور تدبیر و تسخیر کی یہ حیرت انگیز صلاحیتیں اس کو عطا کی گئیں ۔ کیا یہ معجزہ مردوں کو دوبارہ جِلا اٹھانے سے کچھ کم عجیب ہے ۔ ؟ اس عجیب معجزے کو جب تم آنکھوں سے دیکھ رہے ہو اور خود اس کی زندہ شہادت کے طور پر دنیا میں موجود ہو تو کیوں اس سے یہ سبق نہیں سیکھتے کہ جس خدا کی قدرت سے یہ معجزہ بھی رونما ہو سکتا ہے ۔ ؟